سوال
میرا نکاح جنوری 2021 میں ہوا تھا نکاح کے بعد رخصتی نہیں ہوئی تھی۔لیکن رمضان میں میرے میاں اور میرے درمیان لڑائی ہوئی تھی جس میں انہوں نے مجھے تین بار طلاق دے دی تھی۔ ایک مرتبہ کال کرکے دی تھی پھر دوسری دفعہ کال کرکے دو مرتبہ طلاق دے دی تھی۔پوچھنا یہ ہے کہ مجھے طلاق ہوگئی ہے یا نہیں؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
تین طلاقیں تو اس عورت کے لئے ہوتی ہیں جس کی رخصتی ہو چکی ہو اور وہ میاں بیوی کی حیثیت سے دونوں آپس میں مل لیں۔
لیکن صورت مسؤلہ میں خاوند نے رخصتی سے پہلے اپنی بیوی کو طلاق دی ہے تو اس میں ایک طلاق دیتے ہی بیوی فارغ ہو جائے گی، اس کو تین طلاقیں دینے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔قرآن مجید میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
“یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَیْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَهَاۚ-فَمَتِّعُوْهُنَّ وَ سَرِّحُوْهُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلًا”. [ الاحزاب:49]
یعنی جب تم اپنی بیویوں کو طلاق دے دو ان کے پاس جانے سے پہلے تو ان پر کوئی عدت نہیں ہے، بلکہ انہیں کچھ دے دلا کر اچھے طریقے سے رخصت کردو۔
عقد ثانی کرنے کے لئے اس کو عدت کی بھی ضرورت نہیں ہے، بس طلاق دیتے ہی نکاح ختم ہوجاتا ہے اور وہ آگے نکاح کرسکتی ہے۔
پہلی طلاق کے بعد جب وہ اس کی بیوی ہی نہیں رہی تو باقی طلاقیں دینا لغو ہیں۔ہاں اگر یہ گھر دوبارہ آباد کرنا چاہتے ہیں تو ولی کی اجازت ، دو گواہ ،حق مہر، ایجاب و قبول جیسی تمام شرائط کے ساتھ دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ