سوال (2983)

ایک بندے نے رمضان کے روزے بیماری کی وجہ سے نہیں رکھے ہیں، اس کا فدیہ دیا ہے، اب وہ بندہ ٹھیک ہوگیا ہے، کیا وہ اب روزے رکھے گا یا فدیہ کافی ہے؟

جواب

فدیہ ان روزوں کا دیا جاتا ہے، وہ روزے انسان کی زندگی میں آجائیں، وہ انسان اس قدر علیل ہو کہ اب صحیح ہونے کے کوئی بھی چانس نہ ہوں۔

“فَمَنۡ كَانَ مِنۡكُمۡ مَّرِيۡضًا اَوۡ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنۡ اَيَّامٍ اُخَرَ‌ؕ” [سورة البقرة : 184]

«پھر تم میں سے جو بیمار ہو، یا کسی سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرنا ہے»
پہلا مرحلہ روزے رکھنے کا ہے، خیر اس نے جو خرچ کیا ہے، وہ اللہ کی راہ میں ہے، لیکن روزے اس کے ذمے ہیں، اس کو رکھنے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ