سوال (4446)

جماعت کھڑی ہونے کے بعد جب ہم دوسری رکعت میں آتے ہیں، تو یہ امام کی دوسری رکعت ہوتی ہے، ہماری پہلی رکعت ہوتی ہے، تو کیا جب امام تشھد میں بیٹھے گا، تیسری رکعت میں اٹھے گا تو رفع الیدین کرے گا، تو ہماری وہ دوسری رکعت ہے، کیا ہم بھی رفع الیدین کریں، اس طرح امام صاحب جب چوتھی رکعت میں تشھد میں بیٹھے گا تو ہم بھی بیٹھیں گے، تو کیا ہم بھی سلام کے بعد رفع الیدین کریں گے؟

جواب

کچھ چیزوں کو دو ٹوک طریقے بیان نہیں کیا گیا ہے، اہل علم نے سمجھا اور بیان کردیا، اس میں سے ایک مسئلہ یہ بھی ہے، اس طرح کے مسائل میں سختی نہیں ہونی چاہیے، یہ اجتہادی مسئلہ کہلاتا ہے، اگر آپ اپنا حساب کر رہے ہیں تو جب آپ کی دوسری رکعت پوری ہو تو آپ رفع الیدین کرلیں، اگر آپ امام کی اقتداء کی بات کر رہے ہیں تو پھر آپ امام کی اقتداء میں کرلیں، کیونکہ کچھ کام امام کی اقتداء میں کرنے پڑ جاتے ہیں، اس لیے ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: جب ہم امام کی اقتداء میں رفع الیدین کریں گے اور اس کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ جب تم تیسری رکعت میں کھڑے ہوں تو رفع الیدین کریں تو اس لحاظ سے رفع الیدین کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔
جواب: میں نے عرض کیا ہے کہ یہ آپ کی صواب دید پر ہے، اگر رفع الیدین بڑھ بھی جاتے ہیں، تب بھی کوئی حرج نہیں ہے، اس طرح مسبوق کو نماز میں شامل ہونا ہے، اس تشھد بھی بڑھ جاتے ہیں،

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ