سوال (6346)

ایک بھائی نے آج فجر کے درس کے بعد پوچھا کہ امام تیسری رکعت کے لئے اٹھے گا جبکہ مقتدی کی دوسری رکعت ہوگی تو کیا وہ رفع الیدین کرے گا؟

جواب

میں نے کہا جی کرے گا۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

سائل: پھر پوچھا امام سجدے میں ہے۔ بعد میں آنے والا نماز میں رفع الیدین کر کے داخل ہو گا یا کیسے داخل ہو گا؟
جواب: میں نے کہا الله أكبر کہتے ہوئے سجدے میں چلا جائے گا، نہ رفع الیدین کرے گا نہ ہی ہاتھ باندھے گا۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

سائل: نماز میں داخل ہونے کے لئے تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع الیدین کیا جاتا اور ہاتھ باندھے جاتے ہیں اور یہاں ایسا کیوں نہیں ہے؟
جواب: ادھر امام سجدے میں تو اقتدا کا تقاضا ہے سجدہ میں چلا جایا جائے اور سجدوں میں رفع الیدین ثابت نہیں ہے۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

مقتدی اپنا اعتبار کرے گا، دوسری رکعت میں اٹھتے ہوئے رفع الیدین کر سکتا ہے، لیکن وہ امام کی اقتداء میں امام کے ساتھ کر چکا ہے، تو پھر کوئی ضروری نہیں ہے، اس طرح کے مسائل میں سختی نہیں ہے، امام سجدے میں ہے، اس وقت مقتدی آئے، ایک صورت جو آپ نے بتائی ہے، تکبیر تحریمہ اس کے ذمے ہے، سجدے میں جانے والی تکبیر تکبیر تحریمہ شمار ہوجاتی ہے، بعض علماء کا یہ خیال ہے، بعض نے کہا کہ دو تکبیریں کہے، ہمارے نزدیک دو تکبیریں اولی ہے، لیکن اگر وہ ایک کہتا ہے، وہ تکبیر تحریمہ ہوگی، دوسری استحباب اور مسنون کے درجے میں ہے، تکبیر تحریمہ رفع الیدین کا تقاضا کرتی ہے، وہ کر لیتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ