سوال (1548)

کیا ایسی جگہ پیسہ انویسٹ کرنا شرعا درست ہے ۔ جہاں سے پرافٹ ممکن ہے مگر یہ معلوم نہیں ہے کہ اگلا شخص ان پیسوں سے کاروبار کیا کر رہا ہے؟

جواب

دیکھیں معاملہ مشکوک ہو جائے گا ۔ باقی حدیث واضح ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“ومن وقع في الشبهات وقع في الحرام” [سنن ابن ماجه: 3984]

«جو شبہات میں پڑ گیا، وہ ایک دن حرام میں بھی پڑ جائے گا»
کاروبار کا اصول ہی یہ ہے کہ آپ کو شبہ نہیں ہونا چاہیے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ۔

“دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لَا يَرِيبُكَ” [سنن الترمذي: 2518]

«اس چیز کو چھوڑ دو جو تمہیں شک میں ڈالے اور اسے اختیار کرو جو تمہیں شک میں نہ ڈالے»
لہذا ان چیزوں سے اجتناب اولی ہے۔ جس کا ہمیں پتا نہیں کہ آگے کیا ہو رہا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ