سوال (1553)
شیخ صاحب اس مسئلے کی کوئی دلیل ہے کہ مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دایاں اور نکلتے وقت بایاں پاؤں پہلے رکھا جائے؟
جواب
جی بالکل اس کی دلیل ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
«مِنَ السُّنَّةِ إِذَا دَخَلْتَ الْمَسْجِدَ أَنْ تَبْدَأَ بِرِجْلِكَ الْيُمْنَى، وَإِذَا خَرَجْتَ أَنْ تَبْدَأَ بِرِجْلِكَ الْيُسْرَى». [المستدرك على الصحيحين 2/ 79 برقم 884]
’سنت یہ ہے کہ جب آپ مسجد میں داخل ہوں تو دایاں پاؤں پہلے رکھیں اور جب باہر نکلیں تو بائیں پاؤں سے ابتدا کریں‘۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
«وَالصَّحِيحُ أَنَّ قَوْلَ الصَّحَابِيِّ: مِنَ السُّنَّةِ كَذَا مَحْمُولٌ عَلَى الرَّفْعِ». [فتح الباري لابن حجر 1/ 523 ط السلفية]
’صحابی کا کسی چیز کو سنت قرار دینے کا مطلب یہی ہے کہ وہ مرفوع حدیث یعنی سنت نبوی ہے‘۔
بعض اہلِ علم نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے، لیکن راجح یہی ہے کہ یہ حدیث قابل حجت ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیں [الثمر المستطاب 2/601 والصحيحة برقم 2478 كلاهما للألباني]
فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ