سوال

شیوخ کرام سوال یہ ہے کہ مسجد حرام میں ایک نماز پڑھنے سے ایک لاکھ نماز کا ثواب ملتا ہے اسی طرح مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ایک نماز پڑھنے کا ایک ہزار نماز کا ثواب ملتا ہے۔

تو کیا مسجد حرام میں اگر جماعت کے ساتھ نماز پڑھیں تو 27 لاکھ نماز کا ثواب ملے گا اور اسی طرح اگر مسجد نبوی میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھیں تو  27 ہزار نماز کا ثواب ملے گا؟ اس کی وضاحت فرما دیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

عام مسجد میں نماز پڑھنے کا جتنا ثواب  ملتا ہے، بیت اللہ میں نماز پڑھنے کا اس سے لاکھ گنا  سے زیادہ  اور  مسجد نبوی میں  اس سے ہزار گنا سے زیادہ ثواب ملتا ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ، إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ”. [صحیح البخاری:1190]

’’میری اس مسجد میں نماز مسجد حرام کے سوا تمام مسجدوں میں نماز سے ایک ہزار درجے سے زیادہ افضل ہے‘‘۔

اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“صلاةٌ في المسجدِ الحرامِ أفضلُ من مائةِ ألفِ صلاةٍ فيما سواهُ”. [صحيح ابن ماجه:1163]

’’مسجد حرام میں ایک نماز پڑھنا کسی دوسری مسجد کی ایک لاکھ نمازوں سے افضل ہے‘‘۔

اسی طرح عام مسجد میں جماعت سے نماز پڑھتے ہیں تو 25 یا 27 نمازوں کا ثواب ملتا ہے۔  اسی حساب سے مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جماعت کیساتھ نماز پڑھنے کا ثواب بھی زیادہ ہوگا اس کو پچیس یا ستائیس کیساتھ ضرب دینے سے مسجد نبوی میں نماز پڑھنے کا ثواب پچیس یا ستائیس ہزار سے زیادہ،  جبکہ مسجد حرام میں پچیس یا ستائیس لاکھ سے  زیادہ کے ثواب کی امید رکھی جا سکتی ہے۔ ان شاءاللہ۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ