سوال (3694)

مسجد کے ساتھ ایک حجرہ ہے اور عورتیں صرف نماز ادا کرتی ہیں اور وہ جگہ مسجد سے اصل میں الگ ہی ہے، وہ جگہ صرف اور صرف عورتوں کی نماز کے لیے مختص کی گئی ہے تو کیا اس جگہ امام اپنی رہائش رکھ سکتا ہے؟

جواب

اگر سنگل امام صاحب مسجد میں رہ رہا ہے تو مسجد میں سونا جائز ہے، خواہ مرد ہو یا عورت، اگر بیوی کے ساتھ رہتا ہے تو اشکال ہے، یہ بات واضح ہو جائے کہ امام صاحب اکیلے رہ رہے ہیں، تو کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: فیملی کے ساتھ رہنا کیسا ہے؟
جواب: اگر وہ حجرہ مسجد کے حکم میں ہے تو پھر میاں بیوی کا رہنا صحیح نہیں، اگر وہ مسجد کے حکم میں نہیں ہے، صرف عارضی طور پہ نماز کے لیے استعمال ہوتی ہے، کیونکہ انسان اپنے روم میں بھی نماز پڑھتا ہے، پھر گنجائش نکل آئے گی، بس اس چیز کو دیکھ لیں کہ آیا وہ چیز مسجد کے حکم میں ہے یا نہیں ہے، مسجد کے حکم میں ہے تو پھر گنجائش نہیں ہوگی، اگر مسجد کے حکم میں نہیں ہے، بلکہ عارضی کبھی کبھار وہ جگہ نماز کے لیے استعمال ہوتی ہے، تو پھر گنجائش نکل آئے گی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ