مولانا محمد صدیق رحمہ اللہ کا مختصر تعارف

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا

●استاد محترم محمد صدیق صاحب رحمہ اللہ(مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد) کا مختصر تعارف۔
مولانا محمد صدیق 1965ءمیں چک نمبر 56 ج۔ب کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔
شیخ محترم(ابو اسعد) محمد صدیق رحمہ اللہ کا شمار ان علماے کرام میں ہوتاہے جو تدریس کے ساتھ ساتھ تصنیف وتالیف کا بھی ذوق رکھتے ہیں۔

ابتدائی تعلیم

ابتدائی تعلیم گاؤں میں حاصل کی ۔
پانچویں جماعت تک سرکاری سکول میں تعلیم حاصل کی۔ پھر دل میں دینی علم کے حصول کا جذبہ ابھرا تو
دار القرآن والحدیث (فیصل آباد) میں داخل ہوئے۔ پانچ سال وہاں رہے اور مختلف علوم کی کتابیں پڑھیں۔ بعد ازاں جامعہ محمدیہ (گوجرانوالہ) کا عزم کیا دو سال وہاں کے اساتذہ سے استفادہ کیا۔

مشہور اساتذہ کرام

(1)حافظ عبدالمنان نورپوری رحمہ اللہ
(2)حافظ عبد السلام بھٹوی رحمہ اللہ
(3)پروفیسر غلام احمد حریری رحمہ اللہ
پھر ایک سال جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں آئے اور یہاں صحیح بخاری اور دیگر انتہائی کتابیں پڑھیں اور یہاں سے بھی سند فراغت حاصل کی۔

دورہ تفسیر

ستیانہ بنگلہ کے دارالدعوۃ السلفیہ میں حضرت حافظ عبد اللہ بڈھیمالوی رحمہ اللہ کے دورہ تفسیر میں شامل ہوئے۔

جامعہ ابی بکر کراچی

جامعہ اسلامیہ ابی بکر کراچی میں بھی فیض حاصل کیا۔
وفاق المدارس السلفیہ سے اشہادۃ العالمیہ کی ڈگری حاصل کی ۔ اس کے ساتھ ساتھ فیصل آباد بورڈ سے فاضل عربی کی سند بھی حاصل کی۔

جامعہ سلفیہ میں

استاد محترم مولانا صدیق صاحب رحمہ اللہ تقریبا عرصہ 27 سال سے جامعہ سلفیہ میں تدریسی فرائض سر انجام دیتے رہے۔ شیخ محترم کا تدریسی اسلوب بہت منفرد تھا۔ طلباء ان سے مستفید ہوتے تھے۔ مولانا محمد صدیق صاحب جامعہ میں طلباء کو ترجمۃ القرآن، تفسیر، اصول حدیث، اصول فقہ، صرف ونحو وغیرہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اس سال جامع ترمذی پڑھارہے تھے۔
بندہ ناچیز نے شیخ محترم سے سنن ابی داؤد پڑھی ہے

مشہور تلامذہ

(1)پروفیسر عبد الرزاق ساجد حفظہ اللہ
(2)حافظ منیر احمد اظہر حفظہ اللہ
(3)مولانا امین الرحمن ساجد حفظہ اللہ
(4)مولانا ارشد قصوری حفظہ اللہ
(4)مولانا عبدالرحمن انور حفظہ اللہ
(5)قاری عظیم اختر حفظہ اللہ

خطابت

شیخ محترم صدیق صاحب رحمہ اللہ عرصہ دراز سے جامعہ مسجد اہل حدیث نشاط آباد میں خطیب رہے۔ اس کے علاوہ فیصل آباد کی مساجدمیں درس بھی دیتے رہے ہیں

تصنیفی خدمات

شیخ محترم محمد صدیق رحمہ اللہ نے کئی کتب تصنیف کیں اور بعض عربی کتابوں کے اردو ترجمے کیے۔ چند مندرجہ ذیل ہیں
(1)تفسیر سورۃ العصر،
(2) اسباب سعادت (ترجمہ)
(3) منصب ختم نبوت (ترجمہ)
(4) تحفہ نحو( ترجمہ )
(5)رضائے مصطفیٰ کی تلاش
(6)جنت میں رشتے داروں کا ساتھ
(7)امانت کی تلاش
(8)آیت الکرسی
ایک دو کتابیں مناظرانہ قسم کی ہیں۔ مولانا ممدوح نے تفسیر قرآن کے متعلق بھی خدمات انجام دی ہیں۔
شیخ محترم مولانا صدیق صاحب مناظر بھی رہے تھے

وفات

وفات کا پسِ منظر !
(سنے ایک شاگرد کی زبان سے)
استاذ محترم دوران سبق بچوں کو چپ کروانے کیلئے کلاس میں پیچھے بیٹھے ہوئے طلباء کے پاس گئے وہاں کچھ گھٹن محسوس ہوئی تو آپ واپس اپنی جگہ پر تشریف لائے اور پھر سبق شروع کردیا اور بڑے میٹھے لہجے میں بڑی پیاری آواز میں سورۃ فاتحہ پڑھی اور اس کے بعد رفع الیدین والی حدیث شروع کردی اور پڑھتے ہوئے ان الفاظ پر پہنچے (وَالَّذِی نَف٘سِی٘ بِیَدِہٖ أِنِّی….)
اس کے بعد اللہ أکبر کہہ کر مسند کی جانب جھکنے لگ پڑے اور درمیان میں بسم اللہ کہا اس کے بعد جھکاؤ میں تھوڑی تیزی آئی اور آخر میں استغفرُللہ پڑھا😥 پھر اپنی پیشانی کھلی کتاب (فقه السنہ) کے درمیان رکھ دی۔
طلباء میں سناٹا چھا گیا اور استاد جی کے اٹھنے کا انتظار کرنے لگے پھر چند سیکنڈ کے بعد استاد جی نے لمبا سانس لیا اور پھر طلباء استاد جی کی طرف لپکے ہنگامہ برپا ہواتو اسی اثنا میں عبداللہ سلفی صاحب بھی آگئے( جو کے ساتھ والی کلاس میں پڑھا رہے تھے) پھر استاد جی کو فوراً دفتر لے جایا گیا تمام عملہ متحرک ہوا اس کے بعد استاد جی کو لٹایا گیا پانی پلایا گیا گاڑی منگوائی اور اس میں بٹھایا گیا گاڑی ہسپتال کی طرف روانہ ہوئی اس واقعہ کے 15 سے 20 منٹ بعد خبر ملی
😢😥استادِ محترم
فی ذمۃ اللہ
انا للہ وانا الیہ راجعون
اللہ تعالیٰ استاد محترم کی حسنات کو قبول فرمائے اور سیِّآت سے درگزر فرما کر ان کی آخری منزلیں آسان فرمائے ۔
بے شک ایک عالم دین کی موت ایک زمانے کی موت کے مترادف ہے ۔

● ناشر: حافظ امجد ربانی
● فاضل: جامعہ سلفیہ فیصل آباد
●مدرس: جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ سندر لاہور

یہ بھی پڑھیں: مولانا عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ کا تعارف