سوال (3510)

اگر کسی شخص کو حالت بیماری میں کھانے پینے کیلیے نالی لگائیں اور اسی دوران اس کی موت ہوجائے تو کیا اس کو غسل دیتے وقت اس کو نکالا جانا ضروری ہے؟ ایک بندے کو منہ میں کینسر تھا، کھانا کھاتے وقت تکلیف ہوتی تھی تو ان کے ورثاء نے ان کے حلق میں اپریشن کروا کر کھانے کی نالی لگوائی ہے، اب اس کی موت ہوگی تو کیا اس کو دفن کرتے وقت یا غسل دیتے وقت وہ حلق میں سے نالی نکالی جائے گی؟

جواب

نکالنے کی ضرورت نہیں ہے۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ

اگر تو یہ با آسانی نکل سکتی ہے تو نکال لینے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس کے نکالنے سے میت کی تکریم کو ٹھیس نا پہنچے۔
والله تعالى أعلم

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ

تکلف کرنے کی ضرورت نہیں۔ جسم کے اندر ہے تو انہیں لگی رہنے دیں، اسی طرح تکریم کے ساتھ تجہیز و تکفین کر دیں۔

فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ

گذارش یہ ہے کہ کوئی شخص دنیا سے چلا جائے تو کوشش کریں کہ جو چیز آسانی سے اتر جائے تو اس کو اتار لیا جائے، نلکی اتارنا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے، بہتر ہے کہ اس کو اتار لیا جائے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سوال: ارجنٹ جواب مطلوب ہے، ایک عورت کی موت ہوگئی، ان کو خوراک کی نالی لگی ہے پیٹ میں، گلا بند ہوگیا تھا، اب غسل کا وقت ہے، کیا وہ نالی نکال دی جائے؟ اگر نکالیں گے تو ٹانگے لگانے پڑیں گے اس جگہ یا وہ نالی لگی رہے اور غسل دے دیں اسی طرح دفن کردیں۔

جواب: ایسی صورت حال ہے تو نالی نکالنا ضروری نہیں ہے، بس جہاں سے وہ جسم سے باہر نکل رہی ہے، وہاں سے جسم سے کاٹ دیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ