سوال (3080)

علماء اکرام کا اس متعلق کیا فتویٰ ہے کہ جو آج کل اہل حدیث عوام اپنے کسی عزیز کے مرنے کے دوسرے یا تیسرے دن بعد وعظ و نصیحت کی مجلس منعقد کرنے لگ گئے ہیں آیا کہ اس طرح کی مجالس بدعت کے زمرے میں شامل ہیں یا نہیں؟ دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

یہ بریلویہ مبتدعہ کی نقالی اور مرعوبیت کا مظہر ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

اس قسم کے محافل بدعات کے زمرے میں آتی ہیں، بس نام تبدیل کرتے ہیں کہ ہم سے زیادہ دن تعزیت کے لیے نہیں بیٹھا جاتا ہے، اس لیے کرتے ہیں، اس بہانے دین کی دعوت بھی ہو جائے گی، عزیز و اقارب آ کر تعزیت بھی کر لیں گے، حقیقت میں یہ تیسواں، دسواں اور چالیسواں کا ایک نقل ہے، یہ پہلے ہندؤں کرتے تھے، بعد میں یہ مسلمانوں میں متروک ہوا ہے، اب ہمارے اہل حدیثوں میں بھی منتقل ہوگیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ