سوال (5390)

میت کی بیوی، والدین، دو بھائی اور ایک بین ورثاء ہیں۔ تقسیم وراثت کیسے ہو گی؟

جواب

کل مال کے بارہ حصے ہونگے، بیوی کا چوتھا حصہ ہوگا، والدہ کا چھٹا حصہ ہوگا، باقی والد صاحب لے جائیں گے، بہن بھائیوں کو کچھ نہیں ملے گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

1۔ بیوی کو اصحاب فرائض کے ور پہ چوتھا حصہ ملے گا نص یہ ہے ولهن الربع مما ترکتم ان لم یکن لکم ولد (اولاد نہ ہونے کی صورت میں بیوی کو چوتھا حصہ ملے گا)۔
2۔ والدہ کو فرضی چھٹا حصہ ملے گا نص یہ ہے وورثہ ابواہ فلامہ الثلث فان کان لہ اخوۃ فلامہ السدس (یعنی اخوہ ہونے کی صورت میں ماں کو چھٹا ملے گا ثلث نہیں ملے گا یعنی اخوہ ماں کا حصہ کم کر دیں گے مگر انکو خود کچھ نہیں ملے گا)۔
3۔ والد کو بطور عصبہ باقی ترکہ ملے گا نص وہی اوپر والی ہے وورثہ ابواہ
4۔ اخوہ کو کچھ نہیں ملے گا کیونکہ اوپر نیچے کسی مرد کے ہونے سے انکو کچھ نہیں ملتا ہے کیونکہ کلالہ نہیں وان کان رجل یورث کلالۃ او امراۃ ولہ اخ او اخت

فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ