سوال (1686)

اگر ایک بندہ رمضان کے روزے تسلسل کے ساتھ رکھ رہا تھا ، رمضان کے بیچ میں اس کی طبیعت مسلسل خراب ہوگئی تھی ، حتیٰ کہ وہ فوت ہوگیا ہے ، تو کیا اس کے ورثاء فدیہ یا ان بقیہ روزوں کی قضاء دے سکتے ہیں ؟

جواب

ایسا شخص جسے وفات سے پہلے اچانک رمضان میں مرض لاحق ہوگیا ہے اور اسی مرض میں مبتلا ہوکر وفات پاگیا ہے ، اسے روزہ قضا کرنے کی مہلت نہیں ملی تو ایسے مریض کی جانب سے وارثین پر نہ روزہ ہے ، نہ فدیہ کیونکہ میت معذور ہے خواہ میت سے رمضان کے پورے روزے چھوٹے ہوں یا آخر کے چند روزے چھوٹے ہوں ، یہی حکم حیض ونفاس کی حالت میں چھوٹے روزے اور بعد میں اس کی مہلت نہ پانے کا بھی ہے یعنی قضا کی مہلت نصیب نہ ہوئی وفات ہوگئی۔
دوسرا ایسا آدمی جس نے رمضان کو چند دن پایا ان میں روزہ رکھا اور پھر درمیان میں فوت ہوگیا تو فوت ہونے کے وقت سے لیکر رمضان کے اخیر تک جو روزہ میت نہیں رکھ سکا اس کی قضا نہیں ہے کیونکہ میت نے رمضان کے یہ دن پائے ہی نہیں اور رمضان کا روزہ اس کے لیے ہے جو رمضان پائے ۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ