سوال (2754)

مزاق میں جھوٹ بولنا کیسا عمل ہے؟

جواب

اسلام میں اس کی کوئی اجازت نہیں ہے کہ انسان مذاق میں جھوٹ بولے، مزاح کے طور پر جھوٹ بولنے کی ممانعت آئی ہے، نہ بچوں سے اور نہ ہی بڑوں سے جھوٹ بولا جا سکتا ہے، باقی جو جائز صورتیں ہیں، وہ شریعت نے بتا دی ہیں، کسی کی صلح کروانا مقصود ہو، میاں بیوی ایک دوسرے کو مطمئن کرنا چاہتے ہوں، یا دل جیتنا چاہتے ہوں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

مذاق میں بھی جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ جھوٹ بول کر ہنسانے والے کے لیے وعید ہے۔

“ويل للذي يحدث بالحديث ليضحك به القوم فيكذب، ويل له ويل له “

”تباہی و بربادی ہے اس شخص کے لیے جو ایسی بات کہتا ہے کہ لوگ سن کر ہنسیں حالانکہ وہ بات جھوٹی ہوتی ہے تو ایسے شخص کے لیے تباہی ہی تباہی ہے۔
[جامع ترمذی : 2315]

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ