سوال (3078)

ایک شخص وہ ایک شاپ پہ کام کرتا ہے اور کوئی غلط خیال وغیرہ آنے سے مذی کے قطرے آ جاتے ہیں، اب اس کو یقین ہے کہ قطرے نکلے ہیں، لیکن یہ علم نہیں ہے کہ کہاں کہاں لگے ہیں تو اب ان کپڑوں میں نماز پڑھنی ہو تو اسے کیا کرنا ہوگا؟ کیا کپڑوں کو چھینٹے لگا کر نماز پڑھ سکتا ہے؟ کیونکہ وہ شاپ پہ کپڑے وغیرہ چینج کرنے سے قاصر بھی ہے اور اس کو دھونے کی نوبت بھی ذرا مشکل ہے اور وہ شخص وہم کا شکار بھی ہیں؟

جواب

ایسے شخص کو چاہیے کہ زیر جامہ جس کو انڈر ویئر کہتے ہیں، وہ استعمال کرلے، تاکہ اس کا یہ وہم تو ختم ہو کہ کہاں کہاں قطرات لگے ہیں، اس کا یہ حل ہے، دوسرا یہ ہے کہ وہ اتنا حصہ دھو لے، باقی وہم کو بڑھانے کے بجائے گھٹانے کی کوشش کرے، کتاب و سنت سے جو دعائیں منقول ہیں، ان کا اہتمام کرے، دوا کے ذریعے سے اس کا علاج ممکن ہو تو وہ بھی اختیار کرلے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ