سوال (3145)
میزان بینک کے بارے میں علماء کیا کہتے ہیں، کیا میزان بینک جو ابھی موٹر سائیکل بغیر سود دیتا ہے، اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں، دو سال کے بعد وہ بارہ سے تیرہ ہزار وصول کرتے ہیں؟
جواب
اپنی چیز کا بندہ کرایہ وصول کرتا ہے، اس وجہ سے علماء نے اس کو حرام قرار دیا ہے، بینک ایک سودی ادارہ ہے، سود بھی وصول کرتا ہے اور اس میں غرر بھی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غرر سے منع کیا ہے، باقی یہ ہے کہ بینک سے معاملات بندہ نہ کرے، باقی کسی اور ادارے سے قسطوں میں کوئی چیز وصول کر سکتا ہے، قیمت، کیفیت اور ٹائیم مقرر ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




