سوال          (90)

میرے کچھ دوست میزان بینک میں انویسٹمنٹ کرتے ہیں اور کچھ نے قرضہ لیا ہوا ہے ، کیا میزان بینک میں قرضہ لینا اور انویسٹمنٹ جائز ہے ؟

جواب

بینک میزان ہو یا کوئی سا بھی ہو ، اسلامی لیبل لگانے سے کوئی چیز اسلامی نہیں ہوجاتی ہے ، اگر یہ اسلامی ہوتے تو لکھنے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ، لھذا یہ بات اظہر من الشمس تحاریر اور تقاریر میں ہوچکی ہے کہ تمام بینک بلا استثناء سود کے ادارے ہیں ، اور ان کے تمام معاملات سود کے ہیں ۔

اب کوئی مضاربہ ، مشارکہ یا تکافل کے نام پہ پالیسی بنا لے ، یہ سب جہوٹ ، فریب اور دجل ہے ، اس بات کا سب کو علم ہے اور یہ بات واضح ہوچکی ہے ، جو یہ بولتے ہیں کہ ان کو ہم شرعی میزان میں تول لیا ہے ، شرعی معاملات کو تولنے کے لیے ان کا شرعیہ بورڈ بنا ہوا ہے ، اس سے لوگ دھوکہ کھاتے ہیں کہ شریعت نے صحیح کہا ہے ، اس کو شریعت نے صحیح نہیں کہا ہے بلکہ ان کا اپنا شریعہ بورڈ ہے ، یہ کچھ علماء کا گروپ ہے جو پیسے لے کر مہر لگا دیتے ہیں ۔

لہذا یہ تمام معاملات سود کے ہیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ