سوال (6337)

جب محفل کلوز کرتے ہیں یا کسی سے بات مکمل کرتے ہیں تو واپسی پر بھی سلام کہنا مسنون عمل ہے؟

جواب

مجلس کی ابتداء و انتہاء، اسی طرح استقبال اور الوداع دونوں وقت سلام کرنا مسنون عمل ہے:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(إِذَا انْتَهَى أَحَدُكُمْ إِلَى الْمَجْلِسِ فَلْيُسَلِّمْ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَقُومَ فَلْيُسَلِّمْ؛ فَلَيْسَتْ الْأُولَى بِأَحَقَّ مِنْ الْآخِرَةِ) [أبو داود (5208) والترمذي (2706) وحسنه وأحمد (7793) وصححه الألباني]

جب کوئی مجلس میں پہنچے تو سلام کرے اور جب کوئی اس مجلس سے اٹھ کر جائے تو بھی سلام کرے، پہلا موقع سلام کا دوسرے سے زیادہ مستحق نہیں ہے۔
مطلب جس طرح آتے ہوئے سلام کرنا مسنون عمل ہے، اسی طرح جاتے ہوئے بھی اس کا یہی حکم ہے.
بعض اہل علم کا یہ موقف ہے کہ صرف ملتے وقت یا مجلس میں آتے ہوئے ہی سلام کیا جائے، لیکن شاید انہیں اس حدیث کا علم نہیں ہو گا. واللہ اعلم.

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

شیخ صاحب نے بڑی اچھی وضاحت کی ہے، حدیث بھی ذکر کردی ہے، محفل میں آئیں تو تب بھی سلام کریں، جائیں تب بھی سلام کریں، ہمارے ہاں غلط مشہور ہوتا جا رہا ہے کہ واپس پر کوئی سلام نہیں، اس طرح مصافحہ کا مسئلہ ہے، آتے ہوئے بھی اورجاتے ہوئے بھی کرنا چاہیے۔ امام البانی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب صحیحہ میں اس پر بات کی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ