سوال (492)
مہمانوں کے درمیان بیٹھنے کی جگہ اور کھانے میں امتیاز کرنے کا کیا حکم ہے۔ کیا یہ عمل جائز ہے؟
جواب
اجتناب ہی کرنا چاہیے ، مہمان کی ضیافت اکرام الضیف کے تحت حسب استطاعت کرنی چاہیے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانا بھی اصحاب والا ہی ہوتا تھا۔ ہمارے ہاں یہ مسئلہ بڑے اجتماعات کی وجہ سے آیا ہے کہ عام عوام سے علماء کو خاص کیا جاتا ہے اسے انتظامی کہہ سکتے ہیں لیکن شرعی نہیں ، پھر مالدار ہونے کی وجہ سے بھی ہوتا ہے جو کہ غیر شرعی ہے
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
“شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْوَلِيمَةِ، يُدْعَى لَهَا الْأَغْنِيَاءُ وَيُتْرَكُ الْفُقَرَاءُ، وَمَنْ تَرَكَ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ” [صحيح البخاري: 5177]
’’ولیمہ کا وہ کھانا بدترین کھانا ہے جس میں صرف مالداروں کو اس کی طرف دعوت دی جائے اور محتاجوں کو نہ کھلایا جائے اور جس نے ولیمہ کی دعوت قبول کرنے سے انکار کیا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی‘‘۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ