سوال (1541)
میک اپ کا سامان استعمال کرنا اور اسکو فروخت کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب
میک اپ بیچنا ، خریدنا اور بنانا اس میں کوئی حرج نہیں ہے ، جب حلال چیزوں سے بنایا جاتا ہو ، بعض خبریں سننے میں آتی ہیں کہ اس میں نجس چیزیں استعمال ہوتی ہیں ، اس وقت اس کی اجازت ہرگز نہیں ہوگی ، ویسے یہ افواہیں ہوتی ہیں ، سچی خبریں نہیں ہوتی ہیں ، اگر خبر سچی ہو تو ہٹانا چاہیے ۔ زینت کے لیے استعمال کرتے ہوئے حدود کا خیال کرنا چاہیے ۔
سائل :
شیخ صاحب حدود بھی بیان فرما دیں ؟
جواب :
میں نے تو عمومی طور پہ بات کی ہے ، ویسے مرد کریم اور پاؤڈر لگا سکتا ہے ، عام طور پر عورتیں لگاتی ہیں ، عورتیں اپنے شوہر کے لیے زینت اختیار کریں ، جو محرم رشتے دار ہیں ، بھائی ، بھتیجے ، بھانجے ، چاچا یا تایا ہیں ، عورت ان کے سامنے زینت اختیار کر سکتی ہے ، باقی عورت کی خوشبو کے بارے میں حدیث میں آتا ہے کہ وہ کلر کے اعتبار سے تیز ہوتی ہے ، مہک کے اعتبار سے ہلکی ہوتی ہے ، یہ اس کا دائرہ ہے ۔ یا پھر عورتوں کے مابین میک اپ کرسکتی ہے ، جہاں مرد نہ ہوں ، آج کل یہ معاملہ بڑھ گیا ہے ، اگر عورت جان بوجھ کر غیر محرم کے لیے زینت اختیار کرتی ہے تو اس کا سخت حکم ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل :
شیخ صاحب یہ جو بیوٹی پارلرز میں تھریڈنگ اور پلکنگ وغیرہ کی جاتی ہے اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب :
بیوٹی پارلر کا کام مطلقا منع نہیں ہے ، باقی اس میں جو خلاف شرع کام ہونگے ان سے اجتناب کیا جائے گا۔ جیسے تھریڈنگ اور پلکنگ وغیرہ ، اسی طرح اختلاط اور بے پردگی کے معاملات نہ ہوں ، ایسا ماحول بھی نہ ہو جو فتنے کا باعث ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ