سوال (5561)
واقعہ کچھ اس طرح ہے کہ آدمی نے کسی ناچاقی پر کسی آدمی کو قتل کر دیا۔ قاتل کو عدالت سے سزا ہوگی۔ 15 سال بعد سزا کاٹ کر واپس آیا تو کسی عالم نے کہہ دیا کہ آپ کا اس عورت سے اب کچھ لینا دینا نہیں، کیونکہ آپ لمبے عرصہ جیل میں رہے ہیں۔ بیگم سے جدائی رہی تھی۔ اس لیے آپکی طلاق ہو گی ہے۔ اب بیگم اور بیگم کے والدین اور بہن بھائی آنے نھیں دیتےکیا انکا نکاح دوبارہ ہوگا؟ یا انکے درمیان طلاق ہو چکی ہے؟ دلیل کے ساتھ رہنمائی فرمائیں۔
جواب
میاں بیوی کے درمیان جب تک طلاق، خلع، لعان، یا دونوں میں سے کسی ایک کی وفات، یا پھر نکاح کو ختم کرنے کا کوئی اور ذریعہ جیسے دونوں میں سے کوئی ایک کافر ہو جائے، تب تک نکاح ختم نہیں ہوتا۔ یہاں پر ان میں سے کوئی بھی شکل موجود نہیں ہے، لہذا نکاح برقرار ہے۔ جس نے بھی یہ بات سمجھائی ہے، ہمیں کم از کم یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ اس نے یہ بات کس بنیاد پر کی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ




