سوال (3004)
میلاد اور قرآنی خوانی کا کھانا کھانا کیسا ہے؟ نیز یہ بتائیں کہ ہمارے بعض بھولے بھالے اہل حدیث جو محرم میں کھانا تیار کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے نام پر ہے، وہ کھانا کیسا ہے؟
جواب
آپ نے سوال میں جن محافل کا ذکر کیا ہے، وہ بدوی محافل ہیں، ان میں شرکت نہیں کرنی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
“من وقر صاحب بدعة فقد اعان على هدم الإسلام” [حسن رواه البيھقي في شعب الإيمان : 9464]
«جس شخص نے کسی بدعتی کی تعظیم و نصرت کی تو اس نے اسلام کے گرانے پر معاونت کی»
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
“من احدث فی امرنا ھذا مالیس منہ فھو رد”
«جس نے ہمارے دین میں کوئی نیا کام کیا جو دین میں سے نہیں ہے تووہ عمل مردود ہے»
[صحیح بخاری:2697 و صحیح مسلم: 1718]
جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیث ہے کہ
“واياكم ومحدثات الامور فان كل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة”
«ہر نئے کام سے بچو کیونکہ ہرنیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے»
[ابوداؤد : 4607، مسند احمد: 17145، ترمذی: 2676، ابن ماجہ: 42]
اس محفل کا حکم یہ ہے کہ اب اس محفل میں جو کھانا ہوگا وہ بدعتی کھانا ہے، بدعتی کھانے کو اگر آپ حرام نہ بھی کہیں تو ناجائز کہیں گے، وہ کھانا نہیں کھانا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ