سوال (5676)
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم ﷺ کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں:’’ مسواک کے ساتھ دو رکعات ادا کرنا مسواک کے بغیر ستر رکعات سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے‘‘۔
یہ روایت امام بزار نے نقل کی ہے ‘ اور اس کے رجال کی توثیق کی گئی ہے۔ [مجمع الزوائد: 2555]
نماز کے بارے میں روایات…!
جواب
اس روایت کی کوئی بھی معتبر سند نہیں۔ سب ضعیف ہیں۔
مجمع الزوائد کے حوالے سے یہ جو حوالہ نقل کیا گیا وہ اس طرح ہے: مجمع الزوائد: 2555
وَعَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: رَكْعَتَانِ بِسِوَاكٍ أَفْضَلُ مِنْ سَبْعِينَ رَكْعَةً بِغَيْرِ سِوَاكٍ.
رَوَاهُ الْبَزَّارُ وَرِجَالُهُ مُوَثَّقُونَ. (مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: ٢/٩٨)
یعنی مجمع الزوائد میں بھی اصلا حوالہ مسند بزار کا ہے، جس کی سند اس طرح ہے: مسند بزار: 109
حدثنا به إدريس بن يحيى، قالَ: حَدَّثَنا محمد بن الحسن الواسطي، قالَ: حَدَّثَنا معاوية بن يحيى، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: ركعتين بسواك أفضل من سبعين ركعة بغير سواك. (مسند البزار= البحر الزخار: ١٨/١٤٦ )
سند میں امام زہری مدلس ہیں۔
معاویہ بن یحیی الصدفی ضعیف راوی ہے۔ (تقريب التهذيب: 6772
لہذا یہ روایت ضعیف ہے۔
مسواک کرکے نماز پڑھنے کا اجر ستر/ستائیس گنا بڑھ جاتا ہے۔ اس حوالے سے ایک روایت بھی ثابت نہیں۔ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ
اس روایت کا ضعیف ہونا ہی راجح ہے۔ جیسا کہ شیخ ابو زرعہ وضاحت کر چکے ہیں۔
کئی ائمہ نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
سوال: یہ روایت کہ مسواک کر کے پڑھی گئی نماز دوسری نماز سے ستر گنا افضل ہے، سندا کیسی ہے؟
جواب: ہر نماز سے پہلے مسواک کرنا مستحب عمل ہے۔ [بخاری: 887]
لیکن مسواک کرکے نماز پڑھنے کا اجر ستر گنا بڑھ جاتا، یہ ثابت نہیں۔
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ وَذَكَرَ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فَضْلُ الصَّلَاةِ بِالسِّوَاكِ عَلَى الصَّلَاةِ بِغَيْرِ سِوَاكٍ سَبْعِينَ [مسند احمد: 26340]
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مسواک کے ساتھ نماز کی فضیلت مسواک کے بغیر پڑھے جانے والی نماز پر ستر گنا زیادہ ہے۔
محمد بن اسحاق بن یسار، مدلس ہیں۔ سماع کی تصریح ثابت نہیں۔
سندہ،ضعیف، غیرثابت۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ