مولانا عبد العزیز علوی رحمہ اللہ وفات پا گئے

نصف صدی سے زائد علم وحکمت کے موتی بکھیرنے والی عظیم شخصیت شيخ الحدیث مولانا عبد العزیز علوی رحمہ اللہ وفات پا گئے۔
دیکھیں کیسا شرف ہے کہ آپ کے والد گرامی شیخ الحدیث احمد اللہ صاحب 57 سال (1942ء تا 1998ء) صحیح بخاری پڑھاتے رہے اور بیٹا شیخ الحدیث علوی صاحب تقریبا 54 سال (1969ء تا 2023ء) صحیح بخاری پڑھاتے رہے.2
آپ ہمارے دادا استاد بنتے ہیں کیونکہ ہمیں شیخ الحدیث یونس عاصم صاحب رحمہ اللہ سے صحیح بخاری پڑھنے کا اور ڈاکٹر حفیظ الرحمن صاحب حفظہ اللہ سے سنن نسائی پڑھنے کا موقع ملا اور یہ دونوں شخصیات ہی درس بخاری شیخ الحدیث علوی صاحب سے لے چکے ہیں۔
دیگر اساتذہ میں شیخ عبد الرؤف صاحب، اور شیخ اسد اللہ صاحب، شیخ رفیق صاحب بھی علوی صاحب سے پڑھ چکے ہیں۔
آپ نے 1969ء کے آخر میں جامعہ تعلیمات اسلامیہ فیصل آباد سے صحیح بخاری پڑھانے کا آغاز کیا
08 سال راولپنڈی جامعہ تدریس القرآن والحدیث (موجودہ جامعہ سلفیہ اسلام آباد) میں بھی شیخ الحدیث کے منصب پر فائز رہے۔
اور راولپنڈی سے جامعہ سلفیہ فیصل آباد گئے اور اس عظیم ذمہ داری کو تادم وفات نبھاتے رہے۔
اس عرصے میں کئی اور مدارس میں بھی پڑھاتے رہے جیسے جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن وغیرہ
بلاشبہ آپ کے شاگرد ہزاروں میں اور مستفیدین لاکھوں میں ہیں، اور دیکھیں کیسا شرف اور کیسا صدقہ جاریہ ہے کہ آپ کے شاگردان میں ملک کے بڑے بڑے اساطین علم ہیں۔
ایسے ہی علماء کی وفات کے بارے میں عربی کا مقولہ ہے کہ “موت العالِم موت العالَم” ایک عالِم کی موت گویا سارے عالَم کی موت ہے۔
اور بعض نے کہا کہ “موت العالِم ثلمة لا تُسَدُّ” عالم کی موت سے اسلام میں ایک ایسا رخنہ پڑتا ہے جو کہ کبھی بھرا نہیں جا سکتا۔
اور جب حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو دفن کر دیا گیا تو حضرت عبد اللہ بن عباس نے فرمایا

“يا هؤلاء من سره أن يعلم كيف ذهاب العلم فهكذا ذهاب العلم.. أيم الله لقد ذهب اليوم علم كثير”

اے لوگوں جو یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ علم کیسے اٹھتا ہے؟ تو دیکھے ایسے علم اٹھتا ہے، اللہ کی قسم آج بہت سا علم اٹھ گیا
(شیخ علوی صاحب کے متعلق کچھ معلومات ڈاکٹر حفیظ الرحمن سے منقول ہے جو کہ انہوں نے بذات خود ان سے 1997ء میں صحیح بخاری پڑھتے نوٹ کی تھی)۔

از قلم: زین عرفان اعوان

نوٹ: 

دو ھم نام مسافر ایک ہی دن اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ (عبد العزیز علوی رحمہ اللہ ستیانہ بنگہ کے رہنے والے، اور عبد العزیز علوی آزاد کشمیر والے)۔
ایک ھی دن دو جنازے اللہ تعالیٰ دونوں بزرگوں کی مغفرت فرمائے جنت الفردوس کا داخلہ نصیب فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
ھمیں انکے لیے بہترین صدقہ جاریہ بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا حافظ عبدالعزیز علوی (میرے مشفق استاذ گرامی)