سوال (2346)
مونجی چاول پر بھی زکاۃ ہے؟ اگر زکاۃ ہے تو پانچ وسق کے اعتبار سے مونجی کا کتنا وزن بنتا ہے، کیونکہ گندم وسق کے پیمانے کے اعتبار سے اہل علم کے نزدیک تقریبا 18 من بنتا ہے؟
جواب
قرآن واحادیث میں زرعی پیداوار کی کسی خاص جنس کا ذکر نہیں ہے، بلکہ زمین کی ہر پیداوار پر زکوٰۃ دینے کی صراحت ہے۔
اللہ تعالیٰ کا اس بارے فرمان ہے۔
“يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا كَسَبْتُمْ وَ مِمَّاۤ اَخْرَجْنَا لَكُمْ مِّنَ الْاَرْض” [البقرة: ۲۶۷]
«اے ایمان والو! جو کچھ تم نے کمایا ہے اور جو کچھ ہم نے تمہارے لیے زمین میں سے نکالا ہے، اس میں سے اچھی چیزیں اس ﷲ کی راہ میں خرچ کرو»
زرعی عشر میں پیداوار پر سال گزرنے کی شرط نہیں ہے، بلکہ جب بھی فصل کاٹی جائے یا پھل توڑا جائے تو اسی وقت زکوٰۃ ادا کرنا ضروری ہے۔
اس بارے اللہ تعالیٰ نے وضاحت کی ہے۔
“كُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٖ اِذَاۤ اَثْمَرَ وَ اٰتُوْا حَقَّهٗ يَوْمَ حَصَادِهٖ” [الانعام: ۱۴۱]
«جب یہ درخت پھل لائیں تو ان سے خود بھی کھاؤ اور فصل اٹھاتے وقت ان میں سے اﷲ کا حق بھی ادا کرو۔»
زرعی پیداوار چشمہ یا بارش کے پانی سے سیراب ہوں تو اس میں عشر یعنی دسواں حصہ اور اگر انہیں ٹیوب ویل یا خرید کر سیراب کیا جائے تو اس میں نصف عشر یعنی بیسواں حصہ زکوٰۃ دینا ہو گی ، زرعی عشر کے لیے پیداوار کا پانچ وسق یا اس سے زیادہ ہونا شرط ہے، ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے، صاع ماپنے کا آلہ ہے جب اس کا وزن کیا جاتا ہے تو مختلف اجناس یا ایک ہی جنس کی کوالٹی مختلف ہونے سے اس کے وزن میں فرق آنا لازمی امر ہے، عشر کے نصاب کی مختصر تفصیل درج ذیل ہے۔
ایک صاع تقریبا 2100 گرام کا بنتا ہے، ایک وسق میں 60 صاع ہوتے ہیں، 5 وسق کے 300 صاع ہوئے۔ اس طرح 2100×300= 630000 گرام کل ہوئے، یا 630 کلو گرام کل ہوئے، لہذا 630÷40= 15.75 من ہوئے، یا 15 من 30 کلو گرام۔
لہذا عشر کا نصاب 15 من 30 کلو گرام ہے۔
مذکورہ بالا تصریحات کے مطابق مونجی پر بیسواں حصہ عشر فرض ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ العالم عبدالرحیم حفظہ اللہ