سوال (5097)

موسیقی اور فنون لطیفہ کے ناجائز ہونے کی نص درکار ہیں؟

جواب

موسیقی حرام ہے۔
جیسا کہ حدیث میں گانے بجانے کو حلال سمجھنے والوں کے لیے عذاب کا ذکر ہے۔[بخاری: 5590]

وَمِنَ النَّاسِ مَنۡ يَّشۡتَرِىۡ لَهۡوَ الۡحَدِيۡثِ لِيُضِلَّ عَنۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ بِغَيۡرِ عِلۡمٍ‌ۖ وَّيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ‌ؕ اُولٰٓئِكَ لَهُمۡ عَذَابٌ مُّهِيۡنٌ [لقمان: 6]

اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو لغو باتوں کو مول لیتے ہیں کہ بےعلمی کے ساتھ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اسے ہنسی بنائیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے لئے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔
اس میں لھو الحدیث میں گانا، بری شاعری، بغیر موسیقی کے غافل کر دینے والی غزلیں پڑھنا بھی شامل ہے۔
گانا سننے والے کے کانوں میں سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا، یہ ثابت نہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ