سوال (205)

ایک مد اور صاع کا موجودہ زمانے کے مطابق کیا وزن ہے ؟

جواب:

مرقاۃ الصعود میں لکھا ہے کہ مشارق میں ہے کہ مد کا نام اس واسطے مد رکھا گیا ہے کہ جس وقت انسان اپنے ہاتھوں کو پھیلا دے، تو غلہ مد ان دونوں ہاتھوں کو بھر دیتا ہے، پھر اس حساب سے مد کی مقدار معلوم ہو گئی کہ اگر ہاتھوں کو چار دفعہ بھرا جائے، تو جتنا غلہ ان میں آ جائے وہ مقدار صاع کی ہے ۔
قاموس میں لکھا ہے کہ صاع چار مد کا ہوتا ہے، اور ہر مد ۳/۱۔۱ رطل کا اور داؤد نے کہا کہ معیار اس کا جس میں اختلاف نہیں ہے، وہ چار بک ایک ایسے آدمی کے ہیں، کہ جس کے ہاتھ نہ بڑے ہوں، اور نہ چھوٹے اس واسطے کہ صاع نبوی ہر جگہ میسر نہیں ہو سکتا انتہیٰ ۔ اور صاحب قاموس کہتا ہے کہ میں نے اس کو آزمایا تو صحیح پایا (یعنی صاع نبوی کے موافق پایا) اور گیہوں کے چار بک تجربہ سے معلوم کیا گیا ہے ۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ