سوال (2414)
20 لاکھ لے کے مکان گروی دیا ہے اور 2000 ماہانہ بھی ساتھ دے رہے ہیں، بطور کرایہ، مدت پوری ہونے پہ 20 لاکھ پورا واپس دیں گے اور 2000 کرایہ ہی رہے گا یا سود بن جائے گا؟
جواب
آج کل ہمارے معاشرے میں یہ صورت بہت عام ہو چکی ہے، جسے کہتے ہیں “مکان فکس پر دینا”
یعنی مالک مکان اپنا مکان کسی کو کرائے پر دیتا ہے، لیکن ایڈوانس بہت زیادہ وصول کرتا ہے اور زیادہ ایڈوانس لینے کی وجہ سے کرائے میں تخفیف ہو جاتی ہے، جیسا کہ سوال میں مذکور صورت ہے کہ مالک مکان نے کرائے دار سے 20 لاکھ روپے ایڈوانس لیے اور کرائے کے طور پر صرف 2 ہزار ماہانہ وصول کیے جب کہ کرایہ اس مکان کا 10 ہزار ہو یا 15 ہزار ہو مثلا لیکن چونکہ کرائے دار نے 20 لاکھ روپے ایڈوانس دیے ہیں تو اس بھاری ایڈوانس کی وجہ سے وہ کم کرایہ دے کر مالک مکان کے مکان سے فائدہ اٹھا رہا ہے،
اہل علم مکان فکس پر دینے کی مروجہ صورت کو جائز قرار نہیں دیتے وجہ اس کی یہ ہے کہ کرائے دار مالک مکان کو ایڈوانس کے نام پر قرض دے کر اس کے مکان سے فائدہ اٹھا رہا ہے کہ اس مکان کے کرائے کی کرنٹ ویلیو زیادہ ہے لیکن یہ مالک مکان کو بھاری ایڈوانس کے نام پر قرض دے کر کم کرایہ دے رہا ہے،تو یہ صورت
كل قرض جر منفعه فهو الربا کہ اجماعی مسئلے کے تحت اتی ہے۔
شروع شروع میں جب لوگوں نے یہ کام شروع کیا تو وہ بھاری ایڈوانس دے کر کرایہ نہیں دیتے تھے لیکن جب اہل علم نے اس کو غلط قرار دیا تو لوگوں نے اسے جائز کرنے کے لیے کرایہ دینا شروع کیا لیکن برائے نام جیسا کہ سوال کے اندر صورتحال واضح ہے،
اور شاید اس کو حلال کرنے کے لیے “مکان کرائے پر لینے” کی جو معروف صورت تھی اور جو اس کا عام نام تھا وہ ہٹا کر اسے “مکان گروی پر دینے” کا نام رکھ دیا گیا ہے.
لہذا سوال میں مذکور صورت اگر یہی ہے جو درج بالا سطور میں بیان کی گئی ہے تو یہ معاملہ درست نہیں۔
واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ