سوال (5514)

27 اپریل کو طلاق دی (3 بار) مئی میں نہ صلح کی نہ رجوع کیا، 3 جون کو پھر طلاق دی نہ رجوع کیا نہ صلح، 27 جون کو بھی طلاق دی نہ صلح کی، نہ رجوع کیا (درمیان میں 2 بار حیض آئے)، آئے یار 27 جولائی کو عدت ختم ہوئی کیا تجدید نکاح ہو سکتا ہے.؟ ( عدت میں نہ صلح کی نہ رجوع )

جواب

مجالس میں کافی فرق ہے اور یقیناً حیض اتنے دنوں میں آ جاتا ہے، تو لہٰذا اس کی تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں۔ گنجائشیں تو نکل ہی آتی ہیں، مگر جو شریعت کی پاسداری نہ کرے، اخلاقیات کو نہ دیکھے، تین مہینے کم نہیں ہوتے، وہ بضد ہے، اس نے تین طلاقیں دی ہیں، اس کے پاس کوئی چانس نہیں ہے، سوائے اس کے “حتی تنکح زوجا غیرہ”۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ