سوال (2912)
کیا منکر و نکیر فرشتوں کے نام ہیں یا ان کی صفات ہیں؟ منکر و نکیر کا معنیٰ کیا ہے؟
جواب
منکر اور نکیر فرشتوں کے نام ہیں، اگرچہ صفتی معنیٰ بھی پایا جاتا ہے، لیکن نام کا شھود بھی ملتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“إِذَا قُبِرَ الْمَيِّتُ ، أَوْ قَالَ: أَحَدُكُمْ أَتَاهُ مَلَكَانِ أَسْوَدَانِ أَزْرَقَانِ، يُقَالُ لِأَحَدِهِمَا: الْمُنْكَرُ وَالْآخَرُ النَّكِيرُ” [سنن الترمذي : 1071]
«جب میت کو یا تم میں سے کسی کو دفنا دیا جاتا ہے تو اس کے پاس کالے رنگ کی نیلی آنکھ والے دو فرشتے آتے ہیں، ان میں سے ایک کو منکر اور دوسرے کو نکیر کہا جاتا ہے»
یہ ثبوت ہے کہ یہ ان کا نام ہے۔
صفت کا معنیٰ بھی پایا جاتا ہے، منکر اور نکیر کا معنی اجنبی ہے، جن کو پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہو اور پہچان بھی نہ ہو، منکر باب افعال سے اسم مفعول کا صیغہ ہے، نکیر صفت مشبہ کا صیغہ ہے، دونوں کا معنیٰ ایک ہے، فعیل صفت مشبہ کا وزن ہے، فعیل بمعنی فاعل اور مفعول دونوں آتا ہے، یہاں مفعول کے معنی میں ہے۔
فضیلۃ العالم محمد فہد محمدی حفظہ اللہ