مردہ بچے کی نماز جنازہ

سوال (2395)

ایک بچہ مردہ پیدا ہوا ہے، گھر والوں نے اسے ویسے ہی دفنا دیا ہے، جنازہ نہیں پڑھایا ہے،
تقریبا دس دن ہوگئے ہیں، مسئلے کا علم نہیں تھا، اب کیا کیا جائے؟؟

جواب

لا علمی میں ہوا تو اب کچھ بھی نہیں کیا جائے گا۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ

اب تو جو ہونا تھا، ہو چکا اب کچھ نہیں کیا جا سکتا ہے، اللہ اس کے والدین کو صبر جمیل اور نعم البدل عطاء فرمائے

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ

مردہ بچے کا جنازہ پڑھنا اگرچہ ثابت اور جائز و مستحسن عمل ہے کہ اس کے والدین کے لیے دعا ہو جاتی ہے۔ مگر بالغ میت کی طرح ضروری نہیں ہے، کیونکہ فوت شدہ اور نابالغ بچہ شریعت و دین کے احکام کا مکلف نہیں ہوتا ہے، جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے اور جنازے کا مقصد اس میت کے لیے گناہوں کی بخشش کی رب العالمین کے ہاں سفارش ہی ہوتی ہے۔
تو اب لا علمی کے سبب یہ عمل رہ گیا تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے، اہل ایمان کے نابالغ بچے سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی کفالت و نگرانی میں ہیں، سو پریشان نہ ہوں، بس والدین صبر کریں اور ثواب کی امید رکھیں کہ ہم سب نے وقت مقررہ پر رب العالمین کی طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔

هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ