سوال (2316)

سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ “کوئی آدمی دین میں کسی کی تقلید نہ کرے کہ اگر وہ ایمان لائے تو دوسرا بھی ایمان لے آئے اور اگر وہ کفر کرے تو وہ بھی کفر کرے۔ اگر کوئی تقلید کرنا چاہے تو مردہ لوگوں کی تقلید کرو اور زندہ کو چھوڑ دو کیوں کہ یہ فتنے سے محفوظ نہیں ہیں”
عبداللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کے اس مکمل قول کا کیا مفہوم ہے؟

جواب

واضح ہے کہ جناب ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے شخصی تقلید سے منع فرمایا ہے اور ایسی اندھی تقلید کہ جس میں انسان کو کفر اسلام کا ہی پتہ نہ چلے اس سے منع فرمایا ہے، باقی جو انہوں نے آخر میں جو فوت شدہ لوگوں کی تقلید کی بات کی ہے، اس سے مراد ایسے لوگوں کی جو صحابہ تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دین سیکھ کے اس پہ عمل کر چکے تھے اور فتنوں سے بچ گئے تھے ان کی اتباع کا حکم ہے ، یہاں لفظ تقلید پچھلے لفظ کی وجہ سے بول دیا گیا ہے وگرنہ ان کی مراد اتباع ہے۔

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ