سوال (5742)
کسی مصیبت کے وقت یا کسی ظالم حکمران کے خلاف چھت پر اذان دی جا سکتی ہے کیا یہ کام صحیح ہے؟
جواب
عبادات توقیفی ہیں، اذان کب کہنی چاہیے، یہ واضح حدیث میں موجود ہے، مصیبت کے وقت اذان ثابت نہیں ہے، اگر کوئی دعویٰ کرتا ہے تو دلیل اس کے ذمے ہے، باقی اگر کوئی ایسی چیز داخل کرتا ہے، تو بدعت میں شمار ہوگی، جس کا نتیجہ گمراہی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
اہل بدعت کا طریقہ ہے، جہال کا طریقہ ہے، بارش زیادہ برسے تو اذانیں دو، جو مصیبت آئے اذانیں دو، اب حکمرانوں کے خلاف اذانیں دو، یہ توقیفی معاملاتِ ہوتے ہیں، یہ اسلامی شعار ہے، اس کو اس طرح مذاق نہ بنایا جائے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




