سوال (4642)

قربانی کے جانور کا ایک دانت گر کر آگ آ رہا ہے، دوسرا ہل رہا ہے تو کیا یہ قربانی کے لیے کفایت کرے گا؟

جواب

لا تذبحوا الا مسنۃ الا ان یعسر علیکم فتذبحوا جذعۃ من الضان’’

تم قربانی میں محض دو دانتا جانور ہی ذبح کرو البتہ اگر (دو دانتا کا حصول) تمہارے لیے مشکل ہو جائے تو بھیڑ کو کھیرا ذبح کرو‘‘
(صحیح مسلم ح۱۹۶۳،سنن ابی داؤد ح۲۷۹۷،سنن ابنِ ماجہ ح۳۱۴۱)
مُسنہ کی تعریف:
۱: امام نووّی مُسنہ کی تو ضیح میں فرماتے ہیں:
’’ مُسنہ اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری میں سے دو دانتا یا اس سے بڑی عمر کا ہونا چاہیے۔
(شرح النووی:۱۱۷/۱۳)
امام شوکانی ؒ فرماتے ہیں کہ علماء کہتے ہیں: مُسنہ اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری میں سے دو دانتا یا اس سے بڑی عمر کا جانور ہوتا ہے اور حدیث میں صراحت ہے کہ مسنہ اس جانور کو کہتے ہیں جس کے اگلے دو دانت گرے ہوں۔

فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ

شیخ محمد رفیق اثری رحمہ اللہ نے منھاج المسلم کے حاشیہ میں لکھا ہے کہ اگر جانور ایک دانت بھی گرادے تو مسنہ ہو جاتا ہے۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ