سوال (5702)
ایک رقم تقریباً آٹھ لاکھ روپے میرے پاس کسی دوست کی امانت ہے وہ کہتا ہے اس رقم کو کاروبار میں لگادو جتنا منافع مناسب ہو وہ مجھے دینا اور نقصان ہوا تو اس میں بھی وہ میرے ساتھ شریک ہے۔میرا کپڑے کا کاروبار ہے، رہنمائی فرمائیں مجھے اب کیا کرنا چاہئے؟
جواب
مضاربت کا شرعی اصول:
مضاربت ایک ایسا معاہدہ ہے جس میں ایک فریق سرمایہ فراہم کرتا ہے (رب المال) اور دوسرا فریق محنت کرتا ہے (مضارب)۔
نفع کی تقسیم: نفع کی تقسیم فریقین کی باہمی رضامندی سے کسی بھی فیصدی تناسب پر طے کی جا سکتی ہے، جیسے 50-50، 60-40 یا 80-20 وغیرہ۔ شرط یہ ہے کہ نفع کی تقسیم پہلے سے طے شدہ ہو اور کسی مخصوص رقم پر نفع مقرر نہ کیا جائے، کیونکہ یہ شرط شرعاً فاسد ہے۔
نقصان کی تقسیم: نقصان کی صورت میں اصول یہ ہے کہ نقصان صرف رب المال (سرمایہ فراہم کرنے والے) کا ہوتا ہے، بشرطیکہ مضارب نے کوئی کوتاہی یا غفلت نہ کی ہو۔ مضارب کی محنت ضائع ہو جاتی ہے، لیکن وہ مالی نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوتا۔
باہمی رضامندی سے نقصان میں شرکت:
اگر دونوں فریق باہمی رضامندی سے نقصان میں بھی شریک ہونا چاہیں تو یہ شرط شرعاً نہیں ہے، باہمی رضامندی سے شریک ہو جائیں تو میرا خیال ہے، اس میں کوئی حرج نہ ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ