سوال (3653)
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ پر جادو نے اثر کیا تھا؟
جواب
اس پر آپ مطالعہ کریں یا کسی صاحب علم کے پاس جا کر مسئلے کو سمجھیں، یہ لوگ قرآن مجید کی آیت کو لیتے ہیں، جس میں اللہ تعالیٰ نے کفار کے قول کو نقل کیا ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔
“اِنۡ تَتَّبِعُوۡنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسۡحُوۡرًا” [سورة بني اسرائيل: 47]
«تم پیروی نہیں کرتے مگر ایسے آدمی کی جس پر جادو کیا گیا ہے»
تو لہذا ایسے لوگوں سے بحث نہ کی جائے جو حدیث کے منکر ہیں، ان سے صرف حجیت حدیث پر بات کی جائے، حجیت حدیث منوالی ہے، اور منوالیں گے ان شاءاللہ۔ اس کے بعد سارے مسئلے حل ہو جائیں گے۔
سحر کی حقیقت ہے، سحر بیماری کی شکل ہے، اس کی لاکھ بھی تاویل کی جائیں، لیکن سحر کا اثر ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: کیا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہوا تھا؟
جواب: جادو ایک حقیقت ہے، یہ اللہ تعالیٰ کے اذن کے ساتھ مربوط ہے، کیوں ہوتا ہے، یہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“وَمَا هُمۡ بِضَآرِّيۡنَ بِهٖ مِنۡ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰهِ” [البقرة: 102]
«اور وہ اس کے ساتھ ہرگز کسی کو نقصان پہنچانے والے نہ تھے مگر اللہ کے اذن کے ساتھ»
یہ ایک آزمائش ہے، جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آزمائش میں ڈال دیا گیا ہے، آپ کی امت کو بھی آزمائش میں ڈالا جا رہا ہے، جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوتے ہیں، جادو بھی ایک بیماری ہے، اس کا اثر یہ ہوا تھا کہ ایک کام کر لیتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو احساس ہوتا تھا کہ یہ کام میں نے نہیں کیا ہے، صحیحین میں تفصیل دیکھ سکتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشری حالت پر جادو ہوا تھا، رسالت کا سلسلہ چلتا رہا، اس لیے کسی کو اندازہ نہ ہوا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی تھی، پھر فرشتے آئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اثر زائل ہوا تھا، جادو کرنے والوں نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کو چیک کرنے کے لیے جادو کیا تھا، آج لوگ اسی بنیاد پر حدیثوں کا انکار کرتے ہیں کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ یہ انتہائی اہم موضوع ہے، اس پر لکھنا چاہتے، اس پر کئی کتابیں ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




