سوال (3441)

رسول اللہ ﷺ کی حدیث ہے کہ میں نے سب کا بدلہ چکا دیا ہے سوائے ابو بکر کے۔ تو باقی صحابہ کا بدلہ کس طرح چکایا تھا اسکی کوئی مثال؟

جواب

جو روایت آپ نے بیان کی ہے میرے خیال میں اسکو محدثین نے ضعیف کہا ہے جس میں ابوبکر کے سوا بدلہ چکانے کی بات ہے البتہ جو صحیح حدیث ہے وہ مندرجہ ذیل ہے۔

عنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ مِنْ أَمَنِّ النَّاسِ عَلَيَّ فِي صُحْبَتِهِ وَمَالِهِ أَبُو بَكْرٍ-وَعِنْدَ الْبُخَارِيِّ أَبَا بَكْرٍ-وَلَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا وَلَكِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ وَمَوَدَّتُهُ لَا تُبْقَيَنَّ فِي الْمَسْجِدِ خَوْخَةٌ إِلَّا خَوْخَةَ أَبِي بَكْرٍ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا غَيْرَ رَبِّي لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا». مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ،

ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ”وقت اور مال صرف کرنے کے لحاظ سے ابوبکر کا مجھ پر سب سے زیادہ احسان ہے۔ “ اور صحیح بخاری میں لفظ ”ابابکر“ ہے۔ “ اور اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو میں لازماً ابوبکر کو خلیل بناتا، لیکن اخوتِ اسلامی اور اس کی مودت و محبت کافی ہے، مسجد میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں البتہ ابوبکر کا دروازہ رہنے دو۔ “ ایک دوسری روایت میں ہے: ”اگر میں اپنے رب کے سوا کسی اور کو دوست بناتا تو میں ابوبکر کو دوست بناتا۔ “ متفق علیہ
پس اس میں یہ تو ہے کہ ابو بکر کے مال دینے اور وقت دینے میں سب سے آگے ہیں لیکن بدلہ چکانے کا ذکر نہیں اور یہ ہر کوئی جانتا ہے کہ صحبت اور مال میں جتنا ساتھ ابو بکر نے دیا کسی اور نے نہیں دیا۔ واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ