سوال (615)

برینڈ کی فرسٹ کاپی (ڈپلیکیٹ) وغیرہ سیل کرنا/یا اس کا کاروبار کرنا/یا خریدنا جائز ہے؟

جواب

سہولت کی خاطر کسی بھی چیز کی ڈپلیکیٹ بنائی جا سکتی ہے، لیکن اس میں درج ذیل شرائط کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے:
1۔ ڈپلیکیٹ بنا کر دھوکہ دہی مقصود نہ ہو۔ اصل اور نقل میں ظاہری یا عرفی طور پر فرق نمایاں ہو، تاکہ نقل کو اصل بنا کر نہ بیچا جا سکے۔
2۔ اصل کے مالک سے اجازت لی جائے، یا کم از کم اس کمپنی کو اپنی پراڈکٹ کی نقل تیار کرنے پر اعتراض نہ ہو۔
3۔ جس ماحول اور علاقے میں رہتے ہیں وہاں کے قوانین کے مطابق نقل تیار کرنے کی اجازت ہو۔ اگر کوئی حکومت کسی مصلحت کے سبب نقل کی اجازت نہیں دیتی تو اس کا خیال رکھنا ضروری ہے، کیونکہ جائز کاموں میں حاکم وقت کی اطاعت ضروری ہے۔
اگر ان امور کا خیال رکھا جائے تو پھر بنانا اور اس کا کاروبار کرنا جائز ہے، اور اگر ان چیزوں کا خیال نہ رکھا جائے تو پھر بنانا، بیچنا یا کسی بھی طرح سے اس کے کاروبار میں شریک ہونا جائز نہیں۔ واللہ اعلم

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ