سوال (4818)

نماز بے حیائی برے کاموں سے کیسے روکتی ہے؟

جواب

نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔ [العنکبوت: 44]
نماز تو انسان کو برائی سے روکتی ہے۔ لیکن انسان باز رہتا ہے یا نہیں رہتا یہ الگ چیز ہے۔ اس سے یہ مراد نہیں کہ نمازی برے کاموں میں ملوث ہوہی نہیں سکتا۔
البتہ نماز انسان میں اللہ کا ڈر، اللہ کے سامنے بے بسی کا احساس ضرور پیدا کرتی ہے جس سے انسان کو گناہوں سے اجتناب کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔
یہ تو عملی طور پر بھی مشاہدات کرسکتے ہیں چوری، زنا، بے ایمانی، موسیقی جیسی نحوستوں میں زیادہ تر بے نماز لوگ ہیں۔
اگر نماز کے باوجود انسان برائی سے نہیں باز آرہا تو اسے اپنے شب و روز کے معمول پر بھی غور کرنا چاہیے اور ساتھ میں نماز کے طریقے، نماز میں اطمینان، خشوع کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ

قرآن کریم ہر طرح کے شک و شبہ سے پاک کتاب ہے، کیونکہ یہ رب العالمین کا کلام ذی شان ہے، اس لیے قرآن کریم میں بیان کردہ ہر چیز کو اہل ایمان دل وجان سے تسلیم کرنے کے پابند ہیں ورنہ ایمان خطرے میں ہے اور جان لیں کہ رب العالمین سے زیادہ کسی کی بات سچی نہیں ہو سکتی ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے:

وَ مَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ حَدِيثًا

اور الله سے زیادہ بات میں کون سچا ہے[النساء: 87]
اب رب العالمین نے ہی قرآن کریم میں فرمایا ہے کہ بلاشبہ نماز بے حیائی اور برے کام سے روکتی ہے۔ اب جو نمازی ہونے کے باوجود بے حیائی اور گناہ کے کام میں مبتلا ہے تو گویا اس کا ایمان اور اس کی نماز درست نہیں ہے اسے چاہیے کہ وہ اپنے ایمان اور نماز کو درست کرے جو نماز پڑھنے کے تقاضے ہیں انہیں پورا کرے جب اس کی نماز میں عاجزی خشوع وخضوع،خشیت رب العالمین ہو گا تو یوں یہ بندہ اپنے رب کے قریب ہوتا جائے گا جس قدر نماز اور عبادت سے اس کا تعلق و ذوق و رغبت بڑھتی جائے گی اسے بے حیائی اور منکرات سے نفرت ہوتی جائے گی، ہر نمازی کو پہلے ایمان سیکھنا چاہیے پھر قرآن کریم سیکھنا چاہیے اور نماز کو ترجمہ وتفسیر کے ساتھ حفظ کرنا چاہیے ہے نماز کی اہمیت وفضیلت وبزرگی کا اسے علم ہونا چاہیے ہے اور سب سے بڑھ کر جس رب العالمین کے لئیے نماز پڑھنی ہے ان کا تعارف ومقام و پہچان خوب سے خوب ہونا چاہیے ہے جب دل میں رب العالمین کی محبت تمام محبتوں پر غالب ہوں گیں رب کی معرفت حاصل ہو جائے گی تو نماز کی فرضیت کا فلسفہ بھی معلوم ہو جائے گا۔
افسوس ہے کہ اکثر لوگ نماز تو پڑھتے ہیں مگر اپنے خالق حقیقی رب العالمین کو نہیں پہچانتے ہیں۔ میری ان باتوں پر غور وفکر کریں اس کے مطابق حقیقی مسلم بنیں تو آپ ایسا سوال کبھی نہیں کریں گے۔

هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ