سوال
اگر امام نماز جنازہ پہ تین تکبیریں کہہ کر بھول کر سلام پھیر دے اور مقتدی بھی سلام پھیر دیں، تو ایسی صورت میں کیا تین ہی تکبیروں کے ساتھ نماز جنازہ درست ہوجائے گی ؟یا دوبارہ جنازہ پڑھنا پڑے گا؟ یا دوبارہ صرف ایک ہی تکبیر جورہ گئی تھی وہی کہنی پڑے گی؟ جواب سے مستفید فرمائیں۔
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
اگرنماز جنازہ میں کوئی تکبیر رہ جائے اور سلام کے بعد جلدی پتہ چل جائے، پھر اگر لوگ وہاں موجود ہوں تو دوبارہ نماز شروع کرکے ایک تکبیرکہہ کر سلام پھیر دیں، جیسا کہ سیدنا انس بن مالک کا عمل ہے، سیدنا حمید فرماتے ہیں:
“صَلَّى بِنَا أَنَسٌ فَكَبَّرَ ثَلاثًا، ثُمَّ سَلَّمَ، فَقِيلَ لَهُ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، ثُمَّ كَبَّرَ الرَّابِعَةَ، ثُمَّ سَلَّمَ”.[صحیح البخاری: 1333]
ایک دن انس بن مالک نے ہمیں نمازِ جنازہ پڑھائی تین تکبیریں کہنے کے بعد سلام پھیر دیا لوگوں کے بتانے پر چوتھی تکبیر کہی اور پھر سلام پھیرا‘۔
لیکن اگر لوگوں کے منتشر ہونے کے بعد پتہ چلےتو معاملہ اللہ کے سپرد ہے، پھر نمازِ جنازہ کو دوہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ اللہ تعالی کسی انسان پہ اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے۔ اللہ کا فرمان ہے:
“لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا”. [البقرہ:286]
’اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیاده تکلیف نہیں دیتا‘۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ