سوال (1708)

نماز جنازہ میں میت کے صیغہ تبدیل نہ کرنا کیسے ہیں ؟ بعض علماء مذکر اور مونث کے لیے مذکر کے صیغہ ہی استعمال کرتے ہیں ؟

جواب

کتاب الجنائز میں علامہ عبدالرحمن مبارک پوری رحمۃ اللہ علیہ نے اسی بات کو ترجیح دی ہے کہ مذکر اور مؤنث میت کے لیے صیغوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، جس دعا میں مذکر کے صیغے ہیں ، اسی طرح پڑھیں اور جس دعا میں مؤنث کے صیغے ہیں ، اسی طرح پڑہیں ، تبدیلی کی ضرورت نہیں اور یہی بات اصح اور راجح ہے ۔ ان شاءاللہ۔
جہاں مذکر کا صیغہ ہوگا وہاں اس سے میت مراد ہوگی میت کا لفظ عربی لغت میں مذکر مستعمل ہے ، اور جہاں مؤنث ضمیر ہے ، وہاں مرجع لفظ نفس ہوگا ، یہ لفظ عربی لغت مؤنث ہے ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ