سوال (5508)

ایک مسجد جس میں زیادہ عوام بریلوی مکتبہ فکر کی ہے، اھل الحدیث صرف 1 ۔2 ہیں، بریلوی مکتبہ فکر کے لوگوں کا امام صاحب سے تقاضہ ہے کہ ہر نماز کے بعد دعا کروائیں اگر امام صاحب نہ کروائیں تو وہ لوگ اھل الحدیث کی مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد میں چلے جائیں گے۔ ایسی صورتحال میں حکمت عملی کیا ہونی چاہیے؟

جواب

اگر وہ سب اپنے عقیدے اور مکتب فکر کے خلاف سنت کے مطابق نماز پڑھانے والے امام کو برداشت کر رہے ہیں تو پھر حکمت کا تقاضا یہی ہے کہ نماز کے بعد دعا کروانے نہ کروانے والے مسئلے میں ان کے جذبات کا خیال رکھا جائے۔ امید ہے اس میں خیر ہوگی۔ ان شاء اللہ.

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

ایسے لوگ عموما اپنے عقیدے کے پکے ہوتے ہیں امام صاحب کو چاہیے کہ انھیں اتباع رسول کی اہمیت سے آگاہ کریں اور پھر انھیں بتائیں کہ یہ اجتماعی دعا آپ سے ثابت نہیں ہے قول لین اختیار کریں انفرادی دعا اور مسنون اذکار بعد از صلاہ کی طرف توجہ مبذول کرواے باقی اجتماعی دعا کو جب امام صاحب جائز نہیں سمجھتے تو محض مقتدیوں کے دباؤ میں اکر کروانے کی ضرورت نہیں کل کلاں وہ کوئی مطالبہ کر دین گے۔
واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الشیخ ارشد کمال حفظہ اللہ