سوال (2623)
میں نماز میں دعائیں کرتے کرتے کچھ دعائیں اردو میں کر گیا تھا، جو کہ مجھے یاد آنے پر جو میں نے نوٹ کیا تو میرے ہونٹ ہل رہے تھے، اگرچہ الفاظ باہر نہیں نکلے تھے تو کیا اس صورت میں میری نماز میں کوئی فرق آئے گا؟ اس کا کیا حکم ہے؟
جواب
ہم اس کو خطا کہیں گے، جیسا کہ حدیث میں میں ہے۔
سیدنا ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
“إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ وَالنِّسْيَانَ وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ” [سنن ابن ماجه : 2043]
«اللہ تعالیٰ نے میری امت سے بھول چوک، اور جس کام پہ تم مجبور کردیئے جاؤ معاف کردیا ہے»
اس چیز کو اللہ تعالیٰ نے معاف کردیا ہے، کسی صحابی نے نماز کے حالت میں بات کردی تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو نماز دہرانے کا حکم نہیں دیا تھا۔ لہذا ہمارے نزدیک آپ کی نماز درست ہے ، لیکن آپ نماز میں توجہ دیں۔ بس استغفار کریں، لہذا آئندہ کے لیے احتیاط کریں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ