سوال

کیا نماز کے سجدے میں اپنی مادری زبان میں دعا کرسکتے ہیں؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

نماز کی اصل زبان عربی ہے اور یہ زبان ہی نماز کی پہچان ہے۔ اس لیے نماز کے دوران دعائیں بھی عربی میں کرنی چاہییں، خصوصاً وہ دعائیں جو قرآن و حدیث میں وارد ہیں۔ مثلاً:

“رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّار”

یہ دعا پڑھ لی جائے اور دل میں اپنی حاجت کی نیت کر لی جائے، کیونکہ اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو بھی جانتا ہے۔

کچھ اہلِ علم کی یہ رائے ہےکہ قرآن کی دعائیں سجدے میں نہیں کی جاسکتیں، کیونکہ وہ تلاوت کے حکم میں ہیں۔ لیکن یہ بات درست نہیں لگتی، کیونکہ دعا بہرحال دعا ہے، خواہ وہ قرآن ہی سے لی گئی ہو۔

البتہ دوران نماز عربی کے علاوہ کسی زبان میں دعا کرنے کے حوالے سے جمہور علمائے کرام کا موقف یہ ہے کہ نماز چونکہ عربی زبان میں ہے، اس لیے سجدے اور قعدہ اخیرہ وغیرہ میں صرف قرآنی و حدیثی اور عربی دعاؤں پر ہی اکتفا کیا جائے۔ نماز میں عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں دعا کرنا درست نہیں ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ