سوال (5080)

جیسا کے دیکھا جاتا ہے کے لوگ اپنے نام کے ساتھ اپنے والد صاحب کا نام لگاتے ہیں، پوچھنا یہ ہے کے اگر کوئی اپنے نام کے ساتھ اپنی ماں کا نام لگانا چاہے تو کیسا ہے اور نام کیسے لکھا جائے گا؟

جواب

عمومی طور پر کتاب و سنت کا مزاج تو یہ ہے کہ ہر شخص کو اس کے باپ کے نام ساتھ پکارنا چاہیے، اسماء الرجال میں بھی اکثر رواۃ اپنے باپ کے نام کے ساتھ ہی منسوب ہیں، کہیں کہیں کچھ مشہور شخصیات اپنی ماؤں اور دادی کی طور منسوب ہیں، جیسا کہ ابن تیمہ، کچھ لوگ ماں یا دادی کی طرف نسبت کے ساتھ مشہور ہوگئے ہیں، باقی اسلام کا مزاج یہ ہے کہ باپ کی طرف ہی نسبت کی جائے، یہ اہل تشیع کا باطل عقیدہ ہے کہ قیامت کے دن لوگوں کو ان کی ماؤں کے نام سے پکارا جائے گا، کہیں نہ کہیں شاید اس کے اثرات ہوں، باقی باپ کی طرف نسبت کرکے پکارنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ