سوال (5058)
آج کل لوگ اپنے نام کے ساتھ قادری چشتی اجمیری اور پتہ نہیں کیا کیا لگاتے ہیں کیا یہ سب صحیح ہے؟
جواب
ہر وہ نسبت و سلسلہ جس کے ذریعے شرک اکبر و تصوف و بدعات وجود میں آئیں اور لوگ صراط مستقیم، توحید رب العالمین سے دور چلے گئے اجتناب کرنا از حد ضروری ہے، کیونکہ ان نسبتوں سے ایک خاص تصور اذہان و قلوب میں اترتا ہے، ہمیں خود کو محمدی کہلانا چاہیے ہے، کیونکہ ہم نے سیدنا محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا کلمہ پڑھا ان پر ایمان لائے ہیں اور وہی ہمارے حقیقی اور آخری پیر و مرشد کامل رہبر و راہنما ہیں انہیں کی اتباع و پیروی میں رب العالمین کی قربت ومحبت رکھی گئی ہے۔ اور اگر کوئی خود کو یہ سب کہلا کر عقیدہ وایمان میں صحابہ کرام و سلف صالحین سے موافقت رکھتا ہے تو تب کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن عام لوگوں کو اس سب سے دور رکھنے کی تعلیم و ترغیب دینی چاہیے ہے کہ وہ صرف اندھے مقلد ہیں کتاب وسنت سے دور ہیں۔هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
“يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰكُمۡ مِّنۡ ذَكَرٍ وَّاُنۡثٰى وَجَعَلۡنٰكُمۡ شُعُوۡبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوۡا ؕ اِنَّ اَكۡرَمَكُمۡ عِنۡدَ اللّٰهِ اَ تۡقٰٮكُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌ خَبِيۡرٌ” [الحجرات: 13]
اے لوگو! بے شک ہم نے تمھیں ایک نر اور ایک مادہ سے پیدا کیا اور ہم نے تمھیں قومیں اور قبیلے بنا دیا، تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو، بے شک تم میں سب سے عزت والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ تقویٰ والا ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا، پوری خبر رکھنے والا ہے۔
تعارف اور پہچان کے لیے قبائل کی تقسیم ہے، اگر یہ قبائل کی تقسیم ہے تو پھر ٹھیک ہے، یا تعظیم کی نسبت ہے، پھر بھی ٹھیک ہے، لیکن بظاہر ایسا کچھ دیکھائی نہیں دیتا، نقشبندی، چشتی اور سہروردی یہ تمام سلسلے صحابہ کرام کے بعد بنے ہیں، ایسی نسبتیں جو سلسلہ تصوف کی یادگار ہوں، اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ