سوال (32)
شیخ محترم ایک شخص ہے جو کہ سفر میں ہونے کی وجہ سے مغرب ادا نہیں کرسکا اور عشاء کی جماعت کے ٹائم وہ مسجد پہنچتا ہے تو اب جماعت کھڑی ہوچکی ہے ، دوسری رکعت میں اسے جماعت ملی ہے ، اب وہ مغرب پہلے ادا کرے گا تو کیا وہ آخر میں امام کے ساتھ سلام پھیر دے گا ؟
جواب:
اس میں یہی بہتر ہے کہ عشاء کی نیت کر لے کیونکہ مغرب کا ٹائم فوت ہو چکا ہے ۔ حرکات پہ اس طرح فرق کر کے سلام پھیرنا یہ بھی صحیح نہیں ہے ۔ باقی جو تبدیلی تقدیم و تاخیر کی ہے وہ اضطراری ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ