سوال (2621)

نئے مکان میں شفٹ ہوتے وقت اذان دی جاتی ہے، اسی طرح دعا کا اہتمام کیا جاتا ہے، کیا یہ عمل درست ہے؟

جواب

مکان خریدنا، بیچنا یا شفٹنگ یہ ہمیشہ سے رہا ہے، دین اسلام کی رو سے جو گھر میں داخل ہونے کی دعا ہے، وہ کافی ہے، الا یہ کہ آپ کو کچھ اندازہ ہوا ہو، یا کسی کتاب و سنت کو جاننے والے راقی نے بتایا ہو کہ یہاں کچھ جنات کے اثرات ہیں، پھر آپ سورۃ فاتحہ یا دیگر سورتیں پڑھ سکتے ہیں، باقی بصورت دیگر اس کی ضرورت نہیں ہے، صرف گھر میں داخل ہوتے ہوئے، دعا پڑھ لیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اذان کے مبارک کلمات کا مقصد صرف نماز جیسی عظیم عبادت کے لیے رب العالمین کا پیغام پہچانا ہے اور اطلاع دینا ہے، اس کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے اذان رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم کی قولی، فعلی، تقریری حدیث اور تعامل صحابہ کرام رضوان الله تعالی علیھم اجمعین سے کہنا ثابت نہیں ہے، رہا نئے مکان کا مسئلہ تو اگر وہاں واقعی کوئی ادلہ وقرائن کی بنیاد پر آسیب وجنات وغیرہ کے آثرات ہوں تو اس سے محفوظ رہنے اور ان کو وہاں سے بگانے کے لیے رب العالمین کے احکامات کی تعمیل کریں گناہوں سے ںچیں، تلاوت قرآن کریم کو معمول بنائیں، گھر میں داخل ہوتے وقت پابندی سے بسم الله کے کلمات کو پڑھیں جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہے تو إن شاءالله الرحمن الله تعالى کے حکم سے جن شیاطین گھر سے بھاگ جائیں گے اور آپ کو کچھ نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، قرآن کریم کی تلاوت اتنی اپنے اندر خیر برکت رکھتی ہے کہ جس گھر میں اس کا باقاعدگی سے اہتمام ہو وہاں سے شیاطین بھاگ جاتے ہیں اور فرشتے وہاں تشریف لے آتے ہیں ( یہ روایت سیدنا ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے سنن دارمی،مصنف ابن أبی شیبہ وغیرہ میں موقوفا ہے اور حکما مرفوع ہے سندہ صحیح)
ساتھ میں سونے جاگنے کے اذکار، صبح وشام کے اذکار وادعیہ کا اور نماز کی پابندی کریں کتے اور جاندار کی تصاویر سے گھر کو پاک رکھیں اسی طرح رات کو دروازے اور کھانے پینے کے برتن بسم الله پڑھ کر بند کریں اور ڈھانپ دیں( صحیح مسلم وغیرہ)۔
یاد رکھیں جن گھروں میں دین اسلام کی ان پاکیزہ ومبارک تعلیمات واحکام کی پاسداری وپابندی نہیں وہاں پر شیاطین وجنات ہی بسیرا کرتے ہیں۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ