نظر رحمت سے محروم بد بخت
قارئین کرام! اللہ رب العالمین بعض اعمال کی وجہ سے لوگوں سے اس قدر ناراض ہوتا ہے کہ ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھنے تک گوارہ نہیں کرتا اور روز قیامت بھی ایسے لوگوں کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا۔ یہ کون سے گناہ ہیں جو اللہ رب العزت کو اس قدر ناراض کر دیتے ہیں؟ آئیں ملاحظہ فرمائیں اور اپنا دامن بچائیں۔
1 اللہ کے عہد کو اپنے قسموں کو بیچنا
اللہ رب العالمین کا فرمان ہے:
اِنَّ الَّذِیۡنَ یَشۡتَرُوۡنَ بِعَہۡدِ اللّٰہِ وَ اَیۡمَانِہِمۡ ثَمَنًا قَلِیۡلًا اُولٰٓئِکَ لَا خَلَاقَ لَہُمۡ فِی الۡاٰخِرَۃِ وَ لَا یُکَلِّمُہُمُ اللّٰہُ وَ لَا یَنۡظُرُ اِلَیۡہِمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ وَ لَا یُزَکِّیۡہِمۡ ۪ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ.
بیشک وہ لوگ جو اللہ تعالی کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں ان کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں اللہ تعالی قیامت کے دن نہ ان سے بات کرے گا نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔
(آل عمران: 77)
2 کپڑا گھسیٹ کر چلنا
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:
لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ.
اللہ تعالی قیامت کے دن ایسے شخص کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا جو تکبر و غرور سے اپنا کپڑا زمین پر گھسیٹ کر چلتا ہے۔
(صحیح بخاری: 5783)
ایک روایت کے لفظ ہیں:
مَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ مِنَ الْإِزَارِ فَفِي النَّارِ.
تہبند کا جو حصہ ٹخنوں سے نیچے لٹکا ہو وہ جہنم میں ہو گا۔ (صحیح بخاری: 5787)
3 بیوی سے غیر فطری طرح ہم بستری کرنا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ جَامَعَ امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا.
اللہ تعالی قیامت کے دن ایسے شخص کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا، جو اپنی بیوی سے دبر میں جماع کرتا ہے ۔ (سنن ابن ماجہ: 1923)
ایک روایت میں ہے:
مَلْعُونٌ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا.
وہ شخص ملعون ہے جو بیوی سے دبر میں مباشرت کرتا ہے۔
(سنن ابی داود: 2162)
ایک روایت کے لفظ ہیں:
مَنْ أَتَى حَائِضًا، أَوِ امْرَأَةً فِي دُبُرِهَا، أَوْ كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ.
جو شخص کسی نجومی کے پاس آیا، یا اس نے اپنی بیوی سے دبر میں جماع کیا، یا کسی نجومی کے پاس آیا اور اس کی تصدیق کی تحقیق اس نے اس شریعت کا انکار کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا۔ (مسند احمد: 10167)
4 خاوند کی ناشکری کرنا
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا يَنظرُ اللَّهُ إلى امرأةٍ لا تَشكرُ لزوجِها.
اللہ تعالی قیامت کے دن ایسی خاتون کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا جو اپنی خاوند کی شکر گذاری نہیں کرتی۔
(السنن الکبری: 14720)
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن عید گاہ تشریف لے گئے وہاں عورتوں کے پاس سے گذرے تو فرمایا:
يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ ، تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ ، فَقُلْنَ : وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ ، وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ.
اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو ، کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایسا کیوں ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس لیے کہ تم بہت زیادہ لعن طعن کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو۔
(صحیح بخاری: 304)
5 احسان جتلانا اور جھوٹی قسمیں کھا کر سامان بیچنا
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ، قُلْتُ: مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ خَابُوا وَخَسِرُوا ؟ فَأَعَادَهَا ثَلَاثًا، قُلْتُ: مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ خَابُوا وَخَسِرُوا ؟ فَقَالَ: الْمُسْبِلُ، وَالْمَنَّانُ، وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ أَوِ الْفَاجِرِ.
اللہ تعالی قیامت کے دن تین قسم کے لوگوں سے بات نہیں کرے گا، نہ ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہوگا۔ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول! وہ کون ہوں گے، بہت گھاٹے اور خسارے میں پڑے ہیں یہ لوگ؟ آپ نے اپنی بات تین بار دہرائی ۔ میں نے عرض کیا: وہ کون لوگ ہیں، اے اللہ کے رسول! وہ بہت گھاٹے اور خسارے میں پڑے؟ آپ نے فرمایا : ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے والا، احسان کر کے جتلانے والا اور جھوٹی قسم اٹھا کر اپنا مال بیچنے والا۔
(سنن ابی داود: 4078)
6 ماں باپ کی نافرمانی، شراب نوشی احسان جتلانا اور بے غیرتی اختیار کرنا
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ثَلَاثَةٌ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْعَاقُّ لِوَالِدَيْهِ وَالْمَرْأَةُ الْمُتَرَجِّلَةُ وَالدَّيُّوثُ وَثَلَاثَةٌ لَا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ الْعَاقُّ لِوَالِدَيْهِ وَالْمُدْمِنُ عَلَى الْخَمْرِ وَالْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَى.
اللہ تعالی تین قسم کے لوگوں کی طرف قیامت کے دن نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا: والدین کا نافرمان ، مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورت اور بے غیرت خاوند ، نیز تین شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے : والدین کا نافرمان ، ہمیشہ شراب پینے والا اور احسان کرکے جتلانے والا۔
(سنن نسائی: 2563)
7 بوڑھے کا زنا کرنا، فقیر کا گھمنڈ کرنا اور حاکم جھوٹ بولنا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ثَلَاثَةٌ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: الْإِمَامُ الْكَذَّابُ، وَالشَّيْخُ الزَّانِي، وَالْعَائِلُ الْمَزْهُوُّ.
اللہ تعالی تین قسم کے لوگوں کی طرف قیامت کے دن نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا: جھوٹا امام، بوڑھا زانی اور گھمنڈ کرنے والا فقیر۔
(مسند احمد: 9594)
8 نماز میں پشت کو سیدھا نہ رکھنا
سیدنا طلق بن علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لَا يَنْظُرُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَى صَلَاةِ عَبْدٍ لَا يُقِيمُ فِيهَا صُلْبَهُ بَيْنَ رُكُوعِهَا وَسُجُودِهَا.
اللہ تعالی اس بندے كی نماز كی طرف نہیں دیکھتا بھی نہیں جو ركوع اور سجدے میں اپنی پشت كو سیدھا نہیں ركھتا۔
(سلسلة الاحاديث الصحيحة: 2536)
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
كَانَ صلی اللہ علیه وآله وسلم إِذَا رَكَعَ ، لَوْ صُبَّ عَلَى ظَهْرِهِ مَاءٌ لاسْتَقَرَّ.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ركوع كرتے تو آپ كی پیٹھ پر اگر پانی ڈالا جاتا تو وہ بھی ٹھہر جاتا۔
(سلسلة الاحاديث الصحيحة: 331)
9 اضافی پانی روکنا اور قسم کھا کر کسی کا مال لے لینا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ: رَجُلٌ حَلَفَ عَلَى سِلْعَةٍ لَقَدْ أَعْطَى بِهَا أَكْثَرَ مِمَّا أَعْطَى وَهُوَ كَاذِبٌ ، وَرَجُلٌ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ كَاذِبَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ ، وَرَجُلٌ مَنَعَ فَضْلَ مَاءٍ فَيَقُولُ اللَّهُ الْيَوْمَ أَمْنَعُكَ فَضْلِي كَمَا مَنَعْتَ فَضْلَ مَا لَمْ تَعْمَلْ يَدَاكَ.
اللہ تعالی تین قسم کے لوگوں سے قیامت کے دن بات نہیں کرے گا نہ ہی انہیں نظر رحمت سے دیکھے گا: وہ شخص جو کسی سامان کے متعلق قسم کھائے کہ اسے اس کی قیمت اس سے زیادہ دی جا رہی تھی جتنی اب دی جا رہی ہے ۔ حالانکہ وہ جھوٹا ہے ۔ وہ شخص جس نے عصر کے بعد جھوٹی قسم اس لیے کھائی کہ اس کے ذریعہ ایک مسلمان کے مال کو ہضم کر جائے ۔ وہ شخص جو اپنی ضرورت سے بچے پانی سے کسی کو روکے ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ آج میں تجھے اپنا فضل نہیں دوں گا جس طرح تم نے ایک ایسی چیز کے فالتو حصے کو نہیں دیا تھا جسے خود تمہارے ہاتھوں نے نہیں بنایا تھا۔
(صحیح بخاری: 2369)
10 دنیا کے حصول کے لیے امیر کی بیعت کرنا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ : رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِطَرِيقٍ يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ ، وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِلدُّنْيَا فَإِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَى لَهُ وَإِلَّا لَمْ يَفِ لَهُ ، وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أَعْطَى بِهَا كَذَا وَكَذَا فَأَخَذَهَا.
اللہ تعالی قیامت کے دن تین قسم کے لوگوں سے بات نہیں کرے گا نہ ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا نہ انہیں پاک کرے گا بلکہ انہیں دردناک عذاب ہو گا ۔ ایک وہ شخص جو سفر میں ضرورت سے زیادہ پانی لیے جا رہا ہو اور کسی مسافر کو جسے پانی کی ضرورت ہو نہ دے ۔ دوسرا وہ شخص جو امیر سے صرف دنیا کے لیے بیعت کرے کہ جس سے اس نے بیعت کی اگر وہ اس کا مقصد پورا کر دے تو یہ بھی وفا کرے، ورنہ اس کے ساتھ بیعت و عہد کے خلاف کرے ۔ تیسرا وہ شخص جو کسی سے عصر کے بعد کسی سامان کا بھاؤ کرے اور اللہ کی قسم کھا لے کہ اسے اس کا اتنا اتنا روپیہ مل رہا تھا اور خریدار اس سامان کو اس کی قسم کی وجہ سے لے لے ۔ حالانکہ وہ جھوٹا ہے۔
(صحیح بخاری: 2672)
11 ظلم کرتے ہوئے کسی کی زمین پر قبضہ کرنا
حضرت ابوموسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے دو آدمی ایک زمین کا مقدمہ لے کر آئے جن میں سے ایک کا تعلق حضرموت سے تھا نبی کریم ﷺ نے دوسرے کو قسم اٹھانے کا کہہ دیا دوسرا فریق یہ سن کر چیخ پڑا اور کہنے لگا کہ: اس طرح تو یہ میری زمین لے جائے گا نبی ﷺ نے فرمایا:
إِنْ هُوَ اقْتَطَعَهَا بِيَمِينِهِ ظُلْمًا كَانَ مِمَّنْ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِ وَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ قَالَ وَوَرِعَ الْآخَرُ فَرَدَّهَا.
اگر یہ قسم کھاکر ظلماً اسے اپنی ملکیت میں لے لیتا ہے تو یہ ان لوگوں میں سے ہوگا جنہیں قیامت کے دن اللہ تعالی نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا اور اس کے لئے دردناک عذاب ہوگا پھر دوسرے شخص کو تقوی کی ترغیب دی تو اس نے وہ زمین واپس کردی۔
(مسند احمد: 18697)
12 بوڑھے شخص اور بڑھیہ کا زنا کرنا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا يَنْظُرُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى الشَّيْخِ الزَّانِي، وَلا إِلَى الْعَجُوزِ الزَّانِيَةِ.
اللہ تعالی قیامت کے دن بوڑھے زانی اور بوڑھی زانیہ کی طرف نظر رحمت سے) نہیں دیکھے گا۔
(سلسلة الاحاديث الصحيحة: 3375)
تحریر: محمد سلیمان جمالی نواب شاہ