سوال (5187)

نکاح کے اندر عورت کے لیے ولی کی شرط کیا قرآن سے ثابت ہے؟ وضاحت فرمائیں کیونکہ ایک شخص کو حدیث سے دلیل دی گئی مگر اس نے کہا کہ یہ قرآن سے ثابت کرو اور اگر گواہ بھی ثابت ہیں تو براہ کرم رہنمائی فرمایے۔

جواب

حدیث کے بعد قرآن سے دلیل کا مطالبہ کرنا درست نہیں، اسے بتائیں کہ حدیث کا بذات خود مستقل دلیل ہونا قرآن سے ثابت ہے۔

و ما اتکم الرسول فخذوہ.

فضیلۃ العالم ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن حفظہ اللہ

امام بخاری رحمہ اللہ “لا نکاح الا بولی” کے باب کے تحت اس آیت سے استدلال کرتے ہیں۔ مزید اس آیت کی شرح دیکھ لیں۔

وَاِذَا طَلَّقۡتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا تَعۡضُلُوۡهُنَّ اَنۡ يَّنۡكِحۡنَ اَزۡوَاجَهُنَّ اِذَا تَرَاضَوۡا بَيۡنَهُمۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ‌ؕ ذٰ لِكَ يُوۡعَظُ بِهٖ مَنۡ كَانَ مِنۡكُمۡ يُؤۡمِنُ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِؕ ذٰ لِكُمۡ اَزۡکٰى لَـكُمۡ وَاَطۡهَرُؕ‌ وَاللّٰهُ يَعۡلَمُ وَاَنۡـتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ.

اور جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دے دو اور وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو انہیں ان کے (انہی پہلے خاوندوں کے) ساتھ نکاح کرنے سے نہ روکو ‘ جب وہ دستور کے مطابق ایک دوسرے سے راضی ہوجائیں ‘ اس حکم کے ساتھ ہر اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو ‘ یہ (حکم) تمہارے لیے زیادہ ستھرا اور پاکیز ہے۔ اور اللہ (ہی) جانتا ہے اور تم نہیں جانتے.

فضیلۃ العالم عبد العزیز آزاد حفظہ اللہ

اس سے پوچھیں کہ اس نے قرآن کے مطابق کیسے شادی کی ہے؟
آپ قرآن کریم سے ہی صراحت کا مطالبہ کیوں کرتے ہیں؟

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

یہ بات درست ہے کہ ہمارے علماء اور مشائخ نے دلائل دے کر مسائل کا خوب جواب دیا ہے،
لیکن اب سوال یہ ہے کہ کیا ہر شخص کو، ہر بار، چودہ سو سالہ علمی وراثت کے بعد بھی بار بار دلیلیں دے کر قائل کرنے کی کوشش کی جائے؟
کچھ لوگ صرف ضدی اور بحث برائے بحث کرتے ہیں، نہ ان کا مقصد سیکھنا ہوتا ہے، نہ ہدایت لینا، ایسے لوگوں کو زیادہ اہمیت دینا اور ان کے پیچھے پڑ جانا، علماء اور دین کا وقار کم کرنا ہے، یہ تاثر دینا کہ ان کی ضد یا سوال کی بنیاد پر ہم دین کے اصول گھما دیں، یہ بالکل غلط رویہ ہے، جیسے کوئی شخص حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کرے۔
اور مطالبہ کرے کہ “ایک دلیل لا دو، ورنہ میں اعتراض کرتا رہوں گا” تو اس کی سوچ اور نیت میں خرابی ہے۔ ایسے شخص کو نرمی سے سمجھایا جا سکتا ہے، لیکن اگر وہ بدتمیزی پر اتر آئے، یا صحابہ کرام کی توہین کرے، تو اسے سختی سے جواب دینا بھی درست ہے،
جیسے سلف صالحین کرتے تھے، اسلام علم اور ادب دونوں کا دین ہے، لیکن گستاخوں کے ساتھ نرمی کی حد بھی شریعت نے مقرر کی ہے، اگر چاہیں تو میں اس موضوع پر حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے صحیح دلائل بھی پیش کر سکتا ہوں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ